ایران میں وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور کی سامنے آنے والی ایک تصویر نے ان پر کڑی تنقید کا دروازہ کھول دیا ہے۔
تصویر جہانپور ایک جنازے کے دوران لوگوں کے بڑے ہجوم کے بیچ نظر آ رہے ہیں۔ یہ واضح طور پر وزارت صحت کی جانب سے بار بار دہرائی جانے والی حفظان صحت سے متعلق ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔ ان ہدایات میں مجمع کے ساتھ اکٹھا ہونے سے گریز یا جسمانی فاصلے کے اختیار کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔
مذکورہ تصویر کے وائرل ہونے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر ایرانی حلقوں کی جانب سے جہانپور پر تنقیدی تبصروں کی بوچھار ہو گئی۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند روز کے دوران جہانپور کے والد اور پھر ان کی چچا زاد بہن کی وفات کی خبریں نشر ہوئی تھیں۔ جمعرات کے روز "ایران انٹرنیشنل" ویب سائٹ نے بتایا کہ دونوں افراد کی موت کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے سبب واقع ہوئی۔
وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ 24 گھنٹوں کے دوران 143 مزید اموات ریکارڈ کی گئیں۔ اس طرح ایران میں کرونا کے سبب فوت ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 2077 ہو گئی ہے۔
ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی دوسری لہر کا سامنا ہو سکتا ہے۔ سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "افسوس کی بات یہ ہے کہ بعض ایرانیوں نے وزارت صحت کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے نئے (ایرانی) سال کی تعطیلات کے دوران سفر کر لیا۔ اس کے نتیجے میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی دوسری لہر جنم لے سکتی ہے"۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ صدر حسن روحانی نے اندرون ملک شہروں کے درمین نئی پروازوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ لہذا خلاف ورزی کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا ہو گا۔
اس سے قبل ایرانی حکام نے شہریوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں اور اپنے گھروں میں ہی رہیں۔ ملک بھر میں اسکولز، یونیورسٹیز، ثقافتی اور کھیلوں کے مراکز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔