لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج نے بدھ کی شب ایک اعلان میں بتایا کہ اس نے زلیتن شہر اور تیونس کی سرحد کے نزدیک واقع علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ درالحکومت طرابلس میں بھی کئی محاذوں پر نئی پیش رفت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس دوران بدھ کے روز دن بھر وفاق حکومت کے زیر انتظام مسلح ملیشیاؤں کے ساتھ گھمسان کی لڑائی جاری رہی۔
لیبیا کی فوج کے "طارق بن زياد" بریگیڈ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ تیونس کی سرحد کے نزدیک العسّہ کے عسکری کیمپ پر کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دارالحکومت طرابلس کے مشرق میں واقع شہر زلیتن کو بھی آزاد کرا لیا گیا۔ اس دوران شدید ترین مسلح جھڑپوں کے بیچ لیبیا کی فوج نے طرابلس کے دو محاذوں الساعدیہ اور العزیزیہ پر پیش قدمی کی۔
اس سے قبل بدھ کی صبح لیبیا کی فوج نے طرابلس کے مغرب میں واقع تزویراتی اہمیت کے حامل الوطیہ فضائی اڈے پر وفاق حکومت کی فورسز کے اچانک حملے کو پسپا کر دیا۔ یہ حملہ کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے انسانی بنیادوں پر اعلان کردہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز لیبیا میں کرونا وائرس کا پہلا کیس ریکارڈ کیا گیا۔ مبصرین کے نزدیک کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں لیبیا کا المیہ سنگین تر ہو جائے گا۔ اس لیے کہ ملک اس وقت صحت کے ایک اچھے انفرا اسٹرکچر سے محروم ہے۔ مریضوں اور برسوں سے جاری جنگ کے زخمیوں کی تعداد میں اضافے کے سبب لیبیا میں طبی امدادات کی شدید قلت ہے۔