ہمیں امریکا کی مدد کی ضرورت نہیں بلکہ ہم امریکیوں کی مدد کو تیار ہیں: پاسدارانِ انقلاب
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے امریکا کی طرف سے کرونا کے خلاف جنگ میں مدد کی پیش کش مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکیوں کی طرف سےایرانی قوم کی مدد محض جھوٹ اور دھوکہ دہی ہے۔ ہمیں امریکا کی جعلی مدد کی کوئی ضرورت نہیں، تاہم اگر امریکا کو ہماری مدد کی ضرورت ہو تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔
حسین سلامی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف ایران میں کرونا وائرس سے اب تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 2234 ہوگئی ہے۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے تہران میں ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک 'کوویڈ ۔19' وائرس سے نمٹنے میں امریکیوں کی مدد کرسکتا ہے۔ ان کا یہ بیان ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر نشر کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا میں اس وقت کرونا تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ لگتا ہے کہ امریکی کرونا سے نمٹنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ میں کئی مواقع پر کہہ چکا ہوں کہ اگر کرونا سے لڑنے کے لیے امریکیوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہے تو ہم اس کے لیے حاضر ہیں۔ ہم امریکیوں کی کرونا سے نمٹنے میں ہرممکن مدد فراہم کریں گے۔
حسین سلامی نے کرونا سے متاثرہ علاقوں میں'حیاتیاتی دفاعی' مشقیں کرنے کا اعلان کیا۔ ان کی طرف سے یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایرانی ارکان پارلیمان، سیاسی رہ نما اور دیگر قومی لیڈر مقتدر طبقے پر ملک میں کرونا وائرس پھیلانے میں ملوث ہونے کا الزام عاید کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت نے 'ماہان' فضائی کمپنی کی چین کے لیے پروازیں جاری رکھ کر ایران میں کرونا وائرس پھیلنے کی راہ ہموار کی۔
خیال رہے کہ ایران میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد تہران اور واشنگٹن کےدرمیان ایک نئی کشیدگی سامنے آئی ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کرونا کو امریکا کی سازش قرار دے رہے ہیں۔
خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا نے کرونا وائرس ایرانی عوام کو ختم کرنے کے لیے تیار کیا۔ انہوں نے حکومت کو تاکید کی کہ وہ کرونا کے خلاف مہم میں امریکا سے کسی قسم کی مدد حاصل نہ کرے۔