داعش کے قیدیوں کی شامی جیل میں بغاوت، چار قیدی فرار میں کامیاب

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

شام میں کرد فورسز کے زیر انتظام ایک جیل سے داعش کے ارکان سمیت دیگر قیدی جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

شام کے شہر الحسکہ کی غویران جیل کی منتظم شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ایک سینئیر عہدیدار نے عالمی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اتوار کے روز جیل میں بغاوت کے نیتجے میں کچھ قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بغاوت کرنے والوں کا تعلق شدت پسند تنظیم داعش سے تھا۔

Advertisement

عہدیدار کے مطابق "کچھ قیدی جیل کے صحن سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس موقع پر سیکیورٹی فورسز نے علاقہ میں پوزیشنز سنبھال لی ہیں اور بین الاقوامی اتحاد کے طیارے جیل کے نواحی علاقے کے اوپر پروازیں کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی اتحاد کے ترجمان کرنل مائلز کیگنز کے مطابق "فوجی اتحاد شامی ڈیموکریٹک فورسز کے اتحادیوں کی مدد کر رہا ہے تاکہ وہ جلد از جلد اس بے ہنگم صورتحال پر قابو پا لیں۔" انہوں نے مزید بتایا کہ اس جیل میں صرف معمولی درجے کے قیدی رکھے گئے تھے۔

شام میں قائم شامی آبزرویٹری کے مطابق کم ازکم چار لوگ جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔تنظیم نے مزید بتایا کہ داعش کے ارکان اس بغاوت کی قیادت کر رہے تھے اور جیل سے فرار ہونے والوں کی تلاش کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

شامی ڈیموکریٹک فورسز کے ترجمان کے مطابق قیدیوں نے جیل کی دیواروں اور دروازوں کو نقصان پہنچا یا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "جیل میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔سیکیورٹی فورسز حالات کو قابو میں کرنے میں مصروف ہیں۔"

شام میں داعش کے خلاف جنگ میں کرد فورسز کے پاس ابھی بھی 12 ہزار داعشی قیدی جیلوں میں موجود ہیں۔ ان قیدیوں میں شامی اور عراقی شہریوں کے علاوہ 2500 سے 3 ہزار غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔ان جنگجوئوں کا تعلق تقریبا 50 ممالک سے ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں