سعودی عرب کی ڈیجیٹل کی دنیا میں سال 2019ء میں اہم کامیابیوں کی رپورٹ جاری

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے ولی عہد اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی براہ راست رہ نمائی اور ہدایت کے تحت قومی کمیٹی برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمشن نے سال 2019ء کی سعودی عرب کی اہم کامیابیوں کی رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں سعودی عرب کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ویژن 2030ء کے اھداف کے حصول کی طرف اہم پیش رفت ہے جس نے مملکت میں معیشت کی ترقی کی رفتار کو مزید تیز کردیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی "ایس پی اے" کے مطابق اس رپورٹ میں سرکاری ایجنسیوں کی ان قابل قدر کاوشوں پر روشنی ڈالی گئی ہے جنہوں نے اپنے تمام شعبوں میں ڈیجیٹل تبدیلی کو اپناتے ہوئے ڈیجیٹل شعبے میں ملازمت کے مواقع پیدا کرنے، مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل تبدیلی میں تیزی لانے کے لیے کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل اقدامات اور کامیابیوں کو متحرک کرنے میں شامل ہوئیں۔ بلکہ اگلے مرحلے شرح نمو میں اضافی کی تیاریوں ، مقامی سطح پر خام مواد کی تیاری اورقومی پیداوار کو ڈیجیٹل معیشت میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا۔

'ابشر پلیٹ فارم'

اس رپورٹ میں تمام شعبوں میں ممتاز کارنامے اور اقدامات کا ایک مجموعہ شامل ہے خاص طور پراسمارٹ گورنمنٹ سیکٹر میں جہاں "ابشر" پلیٹ فارم پر 26 ملین سے زیادہ آپریشن کیے گئے۔ اس میں ایک اندازے کے مطابق سالانہ 15 ارب ریال کی بچت ہوئی۔

سول سروس کی سطح پر 30 لاکھ سے زیادہ شہریوں نے پلیٹ فارم پر فراہم کی جانے والی الیکٹرانک خدمات سے فائدہ اٹھایا۔ خدمت کے اختتامی طریقہ کار کا وقت گھٹا کر 48 گھنٹے کردیا گیا ہے جبکہ مقامی سطح پر ڈیجیٹیل شعبے نے 30 لاکھ سے زیادہ کے آرڈر کا لین دین کیا۔

ڈیجیٹیل عدالت

انصاف کے شعبے میں کاغذ کے استعمال میں 75 فیصد کمی اور الیکٹرانک نظام کے لیے 179 آپریٹنگ کورٹ سسٹم کے ذریعہ پیپر لیس عدالت کا تصور اپنایا گیا۔

ڈیجیٹل صحت کے شعبے میں "موعد" پلیٹ فارم پر 36 ملین سے زیادہ تقرریوں کا اندراج کیا گیا ہے۔ مملکت کے 11 ملین سے زیادہ باشندے "متحدہ صحت کی فائل" میں اندراج کر چکے ہیں۔ ڈیجیٹل ایجوکیشن سیکٹر میں "نور" سسٹم میں 36 ملین سے زائد سرٹیفکیٹ بچائے گئے تھے۔ جبکہ ڈیجیٹل سیاحت اور ثقافت کے شعبے میں سیاحتی ویزا پلیٹ فارم سے دو لاکھ سے زیادہ الیکٹرانک ویزے جاری کیے گئے تھے۔

تعمیرات کے شعبے میں ڈیجیٹل سسٹم کا استعمال

ڈیجیٹل سروسز کو ملک میں تعمیرات کے شعبے میں بھرپور طریقے سے استعمال کیا گیا۔ 30 لاکھ گھروں میں فائبر آپٹکس کا استعمال کیا گیا ہے جب کہ اس پروگرام کے تحت تین لاکھ سے زیادہ گھروں میں وائرلیس براڈ بینڈ نیٹ ورک قائم کیے گئے۔

ایج آف ڈوئنگ بزنس کی رپورٹ کے مطابق مملکت سب سے زیادہ ترقی یافتہ اور اصلاحات پذیری کے عمل سے گذر رہی ہے۔ سعودی عرب 'فائیو جی' سروس فراہم کرنے والے گروپ 20 میں دوسرے نمبر پر ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں کاروبار اور انڈیکس میں سعودی عرب کا درجہ عالمی سطح پر 141 درجے سے بڑھ کر 38 ہو گیا ہے مملکت تکنیکی فنون کے استعمال میں 'جی 20' ممالک میں تیسرا اور اقوام متحدہ کی تنظیم کے جائزے کے مطابق سمارٹ اور پائیدار شہروں کےاعتبار سے 30 واں بڑا ملک ہے۔ سعودی عرب بھی اوسطا انٹرنیٹ کی رفتار میں دنیا بھر میں 13 ویں نمبر پر ہے۔ سعودی عرب میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار 50.80MB / s ہے جبکہ مملکت میں انٹرنیٹ ڈاؤن لوڈنگ کی مقررہ رفتار 50.68MB / s فراہم کی گئی ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں