نامعلوم مسلح افراد نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کا عہدیدار ہلاک کر دیا: فارس نیوز ایجنسی
ایران کی نیم سرکاری ‘فارس‘ نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے اتوار کی صبح جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے رہنما محمد علی یونس کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’’فارس‘‘ کے مطابق یونس کی ہلاکت سے متعلق مزید کوئی تفصیل نہیں مل سکی۔ تاہم غیر سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مقتول بلدیہ جبشیت میں حزب اللہ کا رہنما تھا اور اس کا کام ’’ایجنٹوں اور جاسوسوں‘‘ کا پیچھا کرنا تھا۔
یونس کی لاش ہفتے کے روز ظہر کے بعد ایک کار میں ملی۔ گاڑی قاقعیہ بل اور زوطر الغربیہ میونسپلٹیز کو ملانے والی شاہراہ کے کنارے کھڑی تھی جبکہ یونس کے جسم پر گولیوں اور چھریوں سے وار کے نشانات تھے۔
اینم جنازه علی محمد یونس از فرماندهان ارشد حزبالله لبنان و از یاران نزدیک قاسم سلیمانی که ساعاتی پیش در جنوب لبنان توسط نیروهای اسرائیلی کسپر شد pic.twitter.com/QFb8vQXlQb
— Naser (@persianintel) April 5, 2020
جائے حادثہ پر مختلف سیکیورٹی ایجنسیوں کی پیڑولنگ پارٹیاں تفتیش کے لیے آتی رہیں جنہوں نے ’’ع۔ف۔ا‘‘ نامی شخص کو یونس کے قتل کے شبہے میں حراست میں لیا۔
بعد ازاں حزب اللہ نے یونس کے قتل پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسے تنظیم کے ’شہداء‘‘ کی صفوں میں نیا اضافہ قرار دیا۔ اس سے ایک خدشے کو تقویت ملی جس میں کہا گیا ہے کہ یونس کے قتل کا پس منظر مرحوم کے تنظیم میں سیکیورٹی امور سے ملتا ہے۔ یہ بات زبان زدعام تھی کہ یونس حزب اللہ کے اس ونگ سے تعلق رکھتا ہے جو ایجنٹوں کا پیچھا کرنے کا ذمہ دار تھا۔ سوشل میڈیا پر قتل کے پس منظر سے متعلق کہانیوں میں بھی یہی موقف نمایاں دکھائی دیتا ہے۔