سعودی عرب میں علما کی سپریم کونسل نے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ اگر وہ ایسے ملکوں میں رہ رہے ہیں جہاں کرونا وائرس کا حملہ جاری ہے تو ایسے میں وہ ان ملکوں میں نافذ کرفیو اور لاک ڈاؤن جیسی احتیاطی تدابیر کی لازمی پابندی کرتے ہوئے رمضان المبارک میں نمازیں اور تراویح اپنے گھروں میں ادا کریں۔
’’مسلمان جن ملکوں میں رہائش پذیر ہیں انہیں وہاں عالمی وبا کی روک تھام کی خاطر نافذ کردہ احتیاطی تدابیر کو لحاظ رکھتے ہوئے اپنے دینی فرائض ادائی کی مثال پیش کرنی چاہیے۔‘‘
حکام نے مسلمانوں کو دینی شعائر ادا کرنے کی اجازت دے رکھی ہے تاہم انہیں ادا کرتے وقت یہ خیال رکھنا چاہیے کہ اس سے دوسروں کو گزند نہ پہنچے۔
سعودی عرب کے مفتی اعظم نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران تراویح اور عید کی نماز گھروں میں ادا کی جائے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
سعودی عرب سمیت متعدد اسلامی ملکوں مصر اور متحدہ عرب امارات نے غیر معینہ مدت کے لیے مساجد کے اندر نماز باجماعت پر پابندی عاید کر دی ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ مصر نے احتیاطی تدبیر کے طور پر افطار وسحر کے روایتی خیمے اور کھلی جگہوں پر ان کے انعقاد پر پابندی لگا دی ہے۔