قطر میں زیرحراست شاہی خاندان کے الشیخ طلال آل ثانی کے کیس میں نئی پیش رفت

زیرحراست طلال آل ثانی کی اہلیہ کا حکومت کو شوہر پرتشدد کا الزام

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

خلیجی ریاست قطر کے حکمران آل ثانی خاندان کی جیل میں قید ایک اہم شخصیت الشیخ طلال آل ثانی کے کیس میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ قطر کے حکمران خاندان کے ایک رہ نما الشیخ سعود بن جاسم آل ثانی نے انکشاف کیا ہے کہ الشیخ طلال آل ثانی پرجعلی الزامات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ ان پر الزامات عاید کرکے انہیں پھنسانے کی کوشش کی گئی تاکہ وہ اقتدار میں اپنا حصہ نہ مانگ سکیں۔ ان کاکہنا ہےکہ قطری حکمران اس ہر اس شخص پر جھوٹے الزام عاید کریے اسے پابند سلال کرتے ہیں جو بھی ان کی مخالفت کرنے کی جرات کرتا ہے۔

ادھر الشیخ طلال آل ثانی کی اہلیہ اسماء اریان نے 'العربیہ' چینل سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ جیل میں قید ان کے شوہر کی حالت تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوران حراست ان کے شوہر کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے ساتھ منظم انداز میں بدسلوکی کی گئی ہے۔

Advertisement

ایک سوال کے جواب میں اسماء اریان نے کہا کہ قطری حکومت کے کچھ لوگوں نے میری قطر واپسی پر الشیخ طلال کو رہا کرنے کی بات کی مگر قطری حکام مجھے اپنے شوہر سے کسی قسم کے رابطے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ الشیخ سعود بن جاسم آل ثانی قطر کے حکمران خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے 'العربیہ' سے بات کرتےہوئے کہا کہ انہوں نے انسانی حقوق کے ہائی کمیشنر کی الشیخ طلال آل ثانی کی اہلیہ سے ملاقات کرائی تاکہ الشیخ طلال کے ساتھ رابطے میں ان کی مدد کی جاسکے مگر قطری حکومت نے الشیخ طلال سے رابطے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ الشیخ طلال کی قطر میں موجود تمام جائیداد ضبط کرلی گئی ہے۔ اس کے علاوہ جیل میں قید ان کی طبی حالت بھی کافی تشویشناک ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں