شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گرو'سیرین آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس' نےجمعرات کے روز بتایا ہے کہ شام میں ترک نواز ملیشیائوں کے زیر کنٹرل علاقے راس العین کے الاھراس اور العامریہ کے مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
آبزرویٹری کی معلومات کے مطابق یہ دھماکے ان دو دیہاتوں میں پھٹنے والے بارودی سرنگوں کی وجہ سے ہوئے۔ دھماکوں میں علاقے کو کنٹرول کرنے والے ترک نوازجنگجوئوں کو جانی نقصان پہنچا ہے۔ ان علاقوں میں اس سے قبل بھی بارودی سرنگوں کے دھماکے ہوچکے ہیں۔
گذشتہ روز احرار الشرقیہ اور ترکی کے وفادار معتصم بریگیڈ کے مابین راس العین "سری کنیا" شہر کے محلوں میں مشین گنوں اور "اربی جی" گولوں سے پر تشدد جھڑپیں ہوئی ہیں۔ المحطہ اور العبرہ کالونیوں، شاہراہ کنائس، سرحدی گذرگاہ اور خرابات کالونی میں خون ریز جھڑپوں کے بعد حالات مزید کشیدہ بتائے جاتےہیں۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ان جھڑپوں میں عشرین ڈویژن اور القعقاع بریگیڈوں نے حصہ لیا تھا۔ شامی آبزرویٹری نے المعتصم ڈویژن کے دو ارکان کی ہلاکت اور دو دیگر افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک نواز جنگجوئوں کے درمیان یہ جھڑپیں مقامی سطح پر جمع کی گئی رقوم کی تقسیم کے معاملے پرہوئیں۔