ایران کی جانب سے ایک فوجی سیٹیلائیٹ زمین کے مدار سے باہر بھیجنےکے اقدام کی مذمت جاری ہے۔ امریکا کے بعد فرانس نے بھی ایران کے فوجی سیٹلائٹ کے اجراء کی سختی سے مذمت کی۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کا فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنا اس کے میزائل پروگرام میں مسلسل پریشان کن پیشرفت کا اشارہ ہے۔
پیرس کا مزید کہنا ہے کہ ایران کا میزائل پروگرام علاقائی سلامتی کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
بدھ کے روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ایران نے ایک فوجی سیٹلائٹ خلا میں بھیج کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایران کے اس اقدام کا سخت رد عمل ظاہر کیا جائےگا۔
پومپیو نے بدھ کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ ایران کو اپنے کیے گئے اقدامات کا جوابدہ ہونا ضروری ہے'۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایرانیوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ "سیٹیلائٹ" پروگرام کسی بھی فوجی پہلو سے بالکل الگ ہیں اور یہ خالصتا تجارتی پروگرام ہیں۔ مگر ایسا نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ اس نے ایران کے جوہری اور میزائل پروگراموں پر تہران اور امریکا کے مابین کشیدگی کے جلو میں ملک کا "پہلا فوجی مصنوعی سیارہ" کامیابی سے زمین کے مدار میں بھییج دیا ہے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ پہلا ایرانی فوجی سیٹلائٹ " نور " صبح وسطی ایران کے صحرا سے لانچ کیا گیا۔ لانچ کامیاب رہا اور سیٹلائٹ مدار میں پہنچ گیا۔
پاسداران انقلاب نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ مصنوعی سیارہ "نور" زمین کی سطح سے 425 کلومیٹر دور چکر لگا رہا ہے۔