عراق: الحشد ملیشیا کو ایران کے چُنگل سے چھڑانے کے لیے نئے منصوبے کا انکشاف

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

عراقی حکومت کے مقرب ایک ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عسکری گروپ پاپولرموبلائزیشن (الحشد الشعبی) پر ایران کا اثرو نفوذ کرنے اور تنظیم کو ایران کے چنگل سے آزاد کرانے کا ایک نیا پلان تیار کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الحشد ملیشیا کے حوالے سے تیار کردہ اس مبینہ منصوبے کو عراق کے سرکردہ شیعہ مذہبی رہ نما آیت اللہ علی السیستانی اور ان کے مقربین کا تعاون حاصل ہے۔ اس منصوبے میں عراق کے چار دوسرے نیم سرکاری عسکری گروپوں کو اپنی وابستگی الحشد کے بجائے عراقی حکومت کی طرف منتقل کرنے پرقائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Advertisement

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ الحشد ملیشیا کے وفادار چار گروپوں کی وفاداریاں تبدیل کرنا اس پروگرام کا پہلا قدم ہے۔ یہ منصوبہ علی السیستانی کے ایک مقرب مذہبی رہ نما میثم الزیدی کی طرف سے پیش کیا گیا ہے جس پر غور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگر نامزد وزیراعظم مصطفیٰ کاظمی کی حکومت کی تشکیل کےامکانات نہ ہوتے تو یہ منصوبہ بھی پیش نہ کیا جاسکتا۔

میثم الزیدی نے پچھلے چند ایام کے دوران نامزد وزیراعظم مصطفیٰ کاظمی سے اس حوالے سے بات چیت کی ہے۔ مصطفیٰ کاظمی کا کہنا ہے کہ وہ الحشد ملیشیا کی ایران سے وفاداریاں تبدیل کرکےحکومت کی طرف موڑنے اور دوسرے عسکری گروپوں کو بھی ایران کی بالا دستی سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔

مقبول خبریں اہم خبریں