عرب لیگ کا اسرائیل کے غرب اردن کو ہتھیانے کے منصوبے پر غور کے لیے ہنگامی اجلاس طلب
عرب لیگ نے اسی ہفتے اپنا ورچوئل اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔اس میں اسرائیل کے غربِ اردن کے بعض حصوں کو ہتھیانے کے منصوبے پر غور کیا جائے گا۔
فلسطینی قیادت نے عرب وزرائے خارجہ کا یہ غیر معمولی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی ہے۔اس میں تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شریک ہوں گے۔
عرب لیگ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل حسام زکی نے کہا ہے کہ وزراء اس ورچوئل اجلاس میں اسرائیلی منصوبے کے مقابلے کے لیے فلسطینی قیادت کو سیاسی ، قانونی اور مالیاتی حمایت مہیا کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
عرب لیگ کے اس اعلان سے چند روز قبل ہی اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سیاسی حریف بینی گینز کے درمیان قومی حکومت کی تشکیل کے لیے ایک سمجھوتا پایا ہے۔اس کے تحت آیندہ مہینوں کے دوران میں دریائے اردن کے مغربی علاقے کے بعض حصوں کو اسرائیلی ریاست میں ضم کے منصوبہ پر ومل درآمد کیا جائے گا۔
امریکا اس معاملے میں اسرائیل کی پشت پناہی کررہا ہے جبکہ یورپی یونین اور اقوام متحدہ اس کی مخالفت کررہے ہیں۔عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کو ایک پیغام بھیجا تھا اور اس میں انھیں خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے اس منصوبے پر عمل درآمد کیا تو اس سے خطے میں نئی کشیدگی شروع ہوجائے گی۔
انھوں نے اسرائیل پر الزام عاید کیا ہے وہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے سے پیدا ہونے والی صورت حال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے۔