لبنانی صدر اور باغی تنظیم حزب اللہ کا طرز سیاست قبول نہیں: ولید جنبلاط

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

لبنان میں پروگریسو سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ ولید جنبلاط نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں اور ان کی جماعت لبنانی صدرمیشل عون اور باغی تنظیم حزب اللہ کے طرز سیاست سے اور رویوں سے اتفاق نہیں۔

ادھر لبنانی وزیراعظم حسان دیاب نے' العربیہ' کو انٹرویو دیتے ہوئے ہےکہ صدر نے کچھ نیا نہیں کیا۔میشل عون جو پالیسی سنہ 1988ء میں ترک کی تھی وہ دوبارہ شروع کردی ہے'۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور فری پیٹریاٹک موومنٹ لبنان کی حکومت کو چلا رہی ہے۔ ، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ آزاد محب وطن تحریک یہ بھول گئی ہے کہ یہ لبنان میں ملیشیا کا درجہ رکھتی ہے۔

ولید جنبلاط نے اشارہ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لبنان اپنی سرحدوں ، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر قابو نہیں رکھتا ہے۔ انہیں کوئی اور کنٹرول کررہا ہے۔ ان کا اشارہ حزب اللہ اور اس کے پشتیبان ایران کی طرف تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پرامن اور جمہوری طریقے سے مزاحمت کریں گے۔ میں عدالت میں اپنے خلاف کیسز میں پیشی کے لیے تیار ہوں بشرطیکہ ہر ایک لبنان میں قانون کے تحت ہو۔

اس سوال کے جواب میں کہ آیا لبنان میں معاشی صورتحال منہدم ہوگئی انہوں نے کہا کہ اس ملک کو مالی طور پر بچانا ممکن ہے اور ابھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ لبنان کے مرکزی بنک کے گورنر بجلی میں ضائع ہونے والے 60 ارب ڈالر کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

ولید جنبلاط نے مزید کہا کہ لبنان میں انقلاب ناکام نہیں ہوا لیکن اپوزیشن کی قوتیں لائن میں داخل ہوگئی ہیں۔ ہم حزب اللہ یا دیگر کے ذریعہ اپنی خود کودیوار سے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ خود کرپشن کرنے والے ہم پرالزام تراشی کاحق نہیں رکھتے۔

خیال رہے کہ لبنانی پاؤنڈ پچھلے ہفتہ کے ڈالرکے مقابلے میں کم ترین سطح پر آگیا جب امریکی ڈالر کے مقابلے میں لبنانی لیرہ کی قیمت 4000 تک پہنچ گئی تھی۔

مقبول خبریں اہم خبریں