سعودی عرب میں 750 ملین ریال کی لاگت سے ڈرون کی تیاری کا منصوبہ تیار

ڈرون منصوبے پر کام 2021ء کی پہلی سہ ماہی میں شروع ہوگا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کی حکومت نے بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں کی تیاری میں خود کفالت کے ایک نئے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ ابتدائی طورپر اس پروگرام پر 70 کروڑ 50 لاکھ ریال کی سرمایہ کاری کا تخمنہ لگایا گیا ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی'ایس پی اے' کے مطابق ملٹری انڈسٹریز کی جنرل اتھارٹی اور انٹرا ڈیفنس ٹیکنالوجیزکمپنی کے تعاون بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں کے نظام کی تیاری ، مینوفیکچرنگ اور مرمت کے پروگرام کی تیاری کا کام شروع کیا گیا۔ توقع ہے کہ سنہ 2021ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس منصوبے پر باقاعدگی سے کا کام شروع ہوجائے گا۔ اس منصوبے پر 70 کروڑ 50 لاکھ ریال کی سرمایہ کاری کی توقع کی جا رہی ہے۔

Advertisement

سعودی عرب کی ملٹری صنعت کی جنرل اتھارٹی کا مقصد بغیر پائلٹ طیاروں کے نظام کی بحالی ، تیاری اور مقامی سطح پر اس ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دے کر علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایک اہم تکنیکی جدت طرازی کی بنیاد رکھنا ہے۔ اس میدان میں انٹرا ڈیفنس ٹیکنالوجیز کا کلیدی کردار ہوگا۔ یہ کپنی سعودی عرب میں سرکاری سطح پر لائسنس یافتہ ہے۔ یہ کمپنی کارکردگی اور اعلی مسابقت کے لحاظ سے متعدد قسم کے جدید اور بغیر پائلٹ طیاروں کے نظام کی تیاری کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔

جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینیر احمد بن عبد العزیز العوھلی ڈرون پروگرام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا بغیر پائلٹ طیاروں کے نظام کی تیاری اور لوکلائزیشن کو ترقی دینے کا منصوبہ اتھارٹی کی عمومی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ منصوبہ ملٹری انڈسٹری کے تین اہم ستونوں پرقائم ہے جن میں صنعت ، تحقیق و ٹیکنالوجی اور جدید مصنوعات سازی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے پیش کردہ اقتصادی اصلاحات کے پروگرام 'ویژن 2030ء کے تحت 50 فی صد دفاعی اور فوجی اخراجات کو مملکت کے اندر سے تیار ہونے والی مصنوعات سے پورا کرنا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں