سعودی عرب میں انسانی حقوق کی ایسوسی ایشن نے نابالغ افراد کی سزائے موت کی منسوخی کے حوالے سے شاہی فرمان جاری ہونے کی تصدیق کی ہے۔ علاوزہ ازیں ایسوسی ایشن نے سعودی سپریم کورٹ کی جانب سے تعزیراتی فیصلوں میں کوڑے مارے جانے کی سزا ختم کرنے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔ آئندہ سے مملکت کی عدالتیں تعزیراتی فیصلوں میں جیل یا جرمانہ یا دونوں سزائیں ساتھ اور یا پھر متبادل سزا پر اکتفا کریں گی۔
انسانی حقوق کی ایسوسی ایشن کے بیان کے مطابق شاہی فرمان میں اُن تمام لوگوں کی سزائے موت پر عمل درامد کو روک دیا گیا ہے جن کی عمر جرم کے ارتکاب کے وقت 18 برس سے کم تھی۔ ان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں قتل میں ملوث دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
شاہی فرمان کے مطابق ایسے تمام افراد کو سزائے موت کے بجائے 10 سال تک خصوصی مراکز میں قید رکھنے کی سزا دی جائے گی۔ اس حوالے سے کوئی استثناء حاصل نہیں ہو گا۔