سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے نام سے موسم ہونے والے'داراالقلم کمپلیکس' کو مملکت میں وزارت ثقافت کی نگرانی میں ایک بین الاقوامی مرکز میں تبدیل کرنے کے فیصلے کے بعد یہ مرکز دنیا کے مختلف ممالک سے عربی خطاطی کا عالمی پلیٹ فارم بننے جا رہا ہے۔
"دار القلم کمپلیکس" کے نگران کار اور "سنٹر فارعریبک کیلی گرافی' کے ڈائریکٹر علی المطیری نے "العربیہ ڈاٹ نیٹ" سے اس موضوع کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دارالقلم کمپلیکس کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے نام سے موسوم کیے جانے کے بعد یہ مرکز تخلیقی صلاحیتوں اور ترقی کے وسیع مقامات پر منتقل ہوگیا ہے۔ نام کی تبدیلی کا اقدام دارالقلم کمپلیکس کو عربی خطاطی کے لیے ایک مشہور عالمی مرکز میں تبدیل کر دے گا۔ اقدام سے عربی خطاطی کےفروغ اور اس کی بہتری کے لیے سعودی عرب کی کاوشوں کی عکاسی ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دارالقلم کمپلیکس میں "سنٹر فار عربی خطاطی" جو اپنے تعلیمی کردار کو پہلے ہی وسیع افق تک پہنچا چکا ہے۔ یہ کپملیکس سعودی عرب اور دوسری عرب دنیا میں عربی زبان کے تاریخی رسم الخط اور خطاطی کے حوالے سے ایک عمدہ نمونہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس مرکز کا مقصد عربی خطاطی کی مہارت کو بہتر بنانا اور معاشرے میں عربی خطاطی کے فن کو فروغ دینا ہے۔اس مرکزسے سالانہ 4،000 طلباء عربی خطاطی کے مختلف فنون میں مہارت حاصل کریں گے۔
دارالقلم کمپلیکس کے لیے مدینہ منورہ میں "طیبہ ہائی اسکول" کی عمارت کا انتخاب کیا گیا۔ یہ اسکول مملکت سعودی عرب کا پہلا سیکنڈری اسکول ہے جو 1362 ہجری میں کھولا گیا تھا۔ بعد میں یہ اسکول 1382ھ میں شاہ عبدالعزیز کی جانب سے قائم کی گئی عمارت میں منتقل کیا گیا۔
المطیری نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دارالقلم کمپلیکس کو نئے انداز میں تیار کرنے کا سہرا مدینہ منورہ کے گورنری شہزادہ فیصل بن سلمان اور ڈپٹی گورنری نائب شہزادہ سعود بن خالد الفیصل کو جاتا ہے۔ سب سے پہلے 1332ھ میں مدینہ منورہ میں دارالقلم مرکز قائم کیا گیا تھا۔ حال ہی میں اسے سعودی عرب کی وزارت ثقافت کا حصہ بنا دیا گیا ہے اور ماضی کی نسبت اب اس میں زیادہ مربوط اور منظم انداز میں عربی خطاطی کے مختلف فنون پرکام کیا جائے گا۔