متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بدھ کے روز ایک وضاحتی بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض فضائی کمپنیوں کو امارات کے لیے پروازوں کی اجازت دینے کا مقصد صرف یہ تھا کہ ریاست میں پھنسے ہوئے ایرانی شہریوں کی واپسی ممکن ہو سکے۔ اسی طرح جیسا کہ دیگر ممالک کے شہریوں کے انخلاء کے واسطے خصوصی پروازوں کی اجازت دی جاتی ہے۔ معلوم رہے کہ یہ خصوصی پروازیں بنا کسی مسافر کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے ہوائی اڈوں پر اترتی ہیں۔
امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ بیان اُن دعوؤں کے سامنے آنے کے بعد جاری کیا گیا جن میں کہا گیا کہ رواں سال فروری اور مارچ کے مہینوں کے دوران ایرانی فضائی کمپنی "ماہان ایئر" کو متحدہ عرب امارات آمد و رفت کے لیے آپریشن کی کھلی اجازت دے دی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں کرونا وائرس کی وبا پھیل گئی۔
متحدہ عرب امارات نے باور کرایا ہے کہ پابندی پہلے بھی عائد تھی اور اب بھی نافذ العمل ہے۔ مزید یہ کہ مسافروں کی حامل تمام پروازیں صرف انہیں ریاست سے لے جانے کی غرض سے کام کر رہی ہیں۔