ایرانی ہیکروں کا کرونا کی دوا تیار کرنے والی امریکی کمپنی پر سائبر حملہ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

انٹرنیٹ پر عوام الناس کے لیے موجود آرکائیوز سے انکشاف ہوا ہے کہ ایران کے ساتھ روابط رکھنے والے ہیکروں نے گذشتہ ہفتوں کے دوران دوائیں تیار کرنے والی امریکی کمپنی GILEAD سائنسز کے ملازمین کو اپنا ہدف بنایا۔ یہ کمپنی کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے دوا پیش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

رائٹرز نیوز ایجنسی اور انٹرنیٹ سیکورٹی کے تین محققین نے بھی مذکورہ آرکائیوز کا جائزہ لیا۔

Advertisement

رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ اپریل میں کمپنی کے ایک سینئر ایگزیکٹو کو ای میل پر ایک جعلی پیج پر لاگ ان ہونے کا لنک ارسال کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد پاس ورڈ چرانا تھا۔

رائٹرز کو اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا یہ سائبر حملہ کامیاب رہا یا نہیں۔ اس سائبر حملے کی تحقیقات کرنے والے ایک سائبر سیکورٹی ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ایک ایرانی گروپ کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ان کوششوں کا مقصد صحافیوں کی شناخت استعمال کرتے ہوئے مذکورہ کمپنی کے ملازمین کے ای میل اکاؤنٹس تک پہنچنا ہے۔

دیگر دو محققین نے بتایا کہ انہیں اعلانیہ طور پر گفتگو کی اجازت نہیں ہے۔ ان کے مطابق سائبر حملوں کی کوشش میں استعمال ہونے والے ڈومینز اور سَروَرز ایران کے ساتھ مربوط ہیں۔ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کسی بھی سائبر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

جیلیاڈ کمپنی کی تیار کردہ دوا Remdesivir کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے سب سے زیادہ زیر نگرانی رکھی جانے والی دوا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جیلیاڈ کمپنی کے حصص ان تھوڑے حصص میں سے ہیں جنہوں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران عالمی مارکیٹ کے رجحان کی مخالف سمت سفر کیا۔ سال 2020 کے دوران کمپنی کے حصص کی قیمت میں 18% تک کا اضافہ ہوا۔ اس دوا کے ذریعے کرونا وائرس کے علاج کے امکان کے حوالے سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں