یمن کے لیے قائم عرب اتحاد نے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے یہ دعویٰ مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نےالزام عاید کیا ہےکہ سعودی عرب نے 800 صومالی باشندوں کو الجوف گورنری کےراستے یمن میں دخل کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی 'ایس پی اے' کے مطابق عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب سے آٹھ سو صومالی باشندوں کی یمن میں منتقلی کا حوثی دعویٰ بے بنیاد ہے۔
کرنل المالکی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی طرف سے اس طرح کے الزامات اپنے غیرانسانی حربوں اور یمن میں موجود افریقی مہاجرین کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کو طول دینے کے مترادف ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اپریل کے مہینےمیں حوثی باغیوں نے گن پوائنٹ پر افریقی ممالک کے 8 ہزار پناہ گزینوں کو یمن سے نکال کر سعودی عرب داخل ہونے پرمجبور کردیا تھا۔ ان میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔ حوثیوں کی طرف سے یہ اقدام کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کی آڑ میں کیا گیا۔ حوثی باغیوں کی اس کارروائی پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے بھی شدید تنقید کی گئی تھی۔
کرنل المالکی نے بتایا کہ حوثی باغیوں کی انتقامی کارروائی کا شکار ہونے والے افریقی باشندوں کےساتھ سعودی عرب نے انسانی بھائی چارے پرمبنی سلوک کیا اور انہیں ہرممکن طبی مدد فراہم کرنےکے ساتھ ان کی رہائش اور دیگر ضروریات کا انتظام کیا گیا۔