شام میں صدر بشارالاسد کے ماموں زاد اور متنازع کاروباری شخصیت رامی مخلوف کوئی ایک ہفتے کی روپوشی کے بعد ایک بار پھر منظرعام آئے ہیں.اس مرتبہ انھوں نے صدر اسد اور ان کے حواریوں کے خلاف کوئی نیا ویڈیو بیان تو جاری نہیں کیا مگر 'فیس بک' پر ایک پوسٹ میں بشارالاسد' کے راہ راست' پر آنے کی دعا کی ہے۔
رامی مخلوف کچھ عرصےسے شامی اور عالمی ذرابلاغ کی توجہ کا مرکز ہیں۔ حالیہ ہفتوں کے دوران میں ان کی ایک سے زاید ویڈیوز سامنے آچکی ہیں۔ان میں انھوں نے صدر بشارالاسد اور ان کے مقربین کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ تنقید اس وقت سامنے آئی جب شامی حکومت نے رامی مخلوف سے کہا کہ وہ 2 ارب 30 کروڑ لیرا کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائیں۔
اس کے رد عمل میں رامی مخلوف نے 30 اپریل کو ایک ویڈیو جاری کی۔ اس کے چند روز بعد تین مئی کو ایک اور ویڈیو جاری کی گئی۔ ان دونوں ویڈیوز میں مخلوف نے اسد رجیم کے سیکیورٹی اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ الزام عاید کیا کہ حکومت ان سے دبائو اور طاقت کے ذریعے بھتہ وصول کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شامی فوج نے ان کی کمپنیوں سیرٹل اور ایم ٹی این کے ملازمین کو حراست میں لینا شروع کیا ہے اور مجھے دو ارب 30 کروڑ لیرہ کی رقم قومی خزانے میں جمع کرنے کو کہا گیا ہے۔
ایک ہفتے تک مکمل خاموشی کےبعد رامی مخلوف نے بشارالاسد کے لیے ہدایت کی دعا کی ہے۔
حال ہی میں روسی ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ روس صدر بشارالاسد سے نالاں ہے اور وہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے رامی مخلوف جیسے لوگوں کے ساتھ تعلقات بڑھا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رامی مخلوف اور بشارالاسد کے درمیان جاری تنازع میں روس کا بھی ہاتھ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رامی مخلوف نے صدر بشارالاسد اور ان کے تمام مقربین کو مشکوک اور ناقابل اعتبار قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ 21 فروری 2008ء کو امریکا نےبھی بشارالاسد کے قریبی عزیز اور کاروباری شخصیت رامی مخلوف کو غیرقانونی منافع خوری اور کرپشن کےالزامات میں بلیک لسٹ کردیا تھا۔