شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے کرپٹ اور عالمی اشتہاری کزن رامی مخلوف کے درمیان جاری محاذ آرائی نے اہم شخصیت کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑ گئے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق صدر بشارالاسد نے مبینہ طورپر رامی مخلوف کو کاروباری سہولیات فراہم کرنے کے الزام میں دو اہم شخصیات کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر اسد نے وزیر تجارت وتحفظ صارفین عاطف نداف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔ ایک دوسرے فرمان میں صدر اسد نے حمص کےگورنر طلال برازی جو سرکاری نیوز ایجنسی'سانا' کے بھی سربراہ تھے کو بھی ان عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔
بشارالاسد نے سال 2020 کے لیے جاری صدارتی فرامین122 اور123 جاری کیے۔ ان میں اندرون ملک وزیر تجارت اور تحفظ صارفین عاطف نداف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔ جب کہ دوسرے فرمان کے تحت حمص کے گورنر کو برطرف کردیا گیا ہے۔
سابق وزیر تجارت نے اچانک حکم جاری کیا تھا کہ اسمارٹ کارڈز کے برآمد کنندہ "تکامل" کمپنی کو حکومت کے کنٹرول والے علاقوں میں روٹیوں کی فراہمی سے روکنا تھا۔
مختلف خبروں میں سابق وزیر تجارت کی صدر اسد کے ہاتھوں برطرفی تکامل کو روٹی کی تقسیم میں مداخلت سے روکنا تھا جس نے ایک طرف محمد مخلوف اور ان کے بیٹے رامی مخلوف کی صدر بشارالاسد کے ساتھ جاری محاذ آرائی کو عیاں کیا اور دوسری طرف خاتون اول اسماء الاسد کے ساتھ ان کے اختلافات کو بھی نمایاں کردیا۔
ان اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ "تکامل" کمپنی شیئرز کاایک بڑا حصہ اسماٰء الاسد کے ایک قریب عزیز کی ملکیت ہے۔ رامی مخلوف کے والد محمد مخلوف کی طرف سے اس شیئرہولڈر کی شناخت ظاہر کرنے کا مقصد اسد رجیم کے لیے ایک نئی مشکل کھڑی کرنا تھی۔ اس پر برطرف وزیر تجارت نے 'تکامل' کمپنی کو اسمارٹ کارڈز کے ذریعے خوراک کی تقسیم میں مداخلت سے باضابطہ طورپرروک دیا تھا۔
اس کشمکش میں وزیر تجارت کی برطرفی کے ساتھ ساتھ رامی مخلوف کی کمپنی 'این ٹی این' کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھی برطرف کرنے کی اطلاعات ہیں۔