ترکی کی معیشت کے ناکام ہو جانے اور ملکی کرنسی کے شدید گراوٹ کا شکار ہو جانے کے بعد صدر رجب طیب ایردوآن اپنے ملک کے خلاف غیر ملکی سازشوں کو ملامت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ امریکی نیوز ایجنسی بلومبرگ کے مطابق پیر کے روز اپنے ایک بیان میں ترکی کے صدر نے ان سازشوں کے خلاف لڑنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے غیر ملکی منصوبوں کو شکست دینے کا عہد کیا جن کا مقصد ترکی کی معیشت کو ہدف بنانا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ڈالر کے مقابلے میں ترکی کی کرنسی لیرہ کی قدر میں ریکارڈ کمی آئی تھی۔
ایردوآن کا یہ بیان ترکی کی جانب سے بینکوں پر لیرہ میں لین دین سے متعلق پابندی پیر کے روز اٹھا لینے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ان بینکوں میں BNP Paribas SA ، Citigroup Inc اور UBS Group AG شامل ہیں۔
سال 2018 میں کرنسی کے بحران کے بعد سے ترکی نے سیالیت کے حصول پر روک لگا کر لیرہ کے خلاف غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سٹے بازی کو مشکل تر بنا دیا۔ ایردوآن کے مطابق غیر ملکی قوتیں ترکی کی معیشت کو سبوتاژ کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
استنبول سے انٹرنیٹ کے ذریعے کابینہ کے اجلاس کی صدارت کے بعد ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ایردوآن نے کہا کہ ہم اپنی معیشت کے خلاف بچھائے گئے جال اور اس کے پیچھے مذموم مقاصد کا ادراک رکھتے ہیں۔
پیر کے روز ایک ڈالر کی قیمت 7.0735 ترک لیرہ رہی۔ اس سے قبل گذشتہ جمعرات کے روز یہ قیمت ادنی ترین سطح پر آ گئی تھی جب ایک ڈالر 7.2690 ترک لیرہ کے مساوی ہو گیا۔