شام : الہول کیمپ میں داعشی خواتین فرار کے لیے کوشاں

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

شام کے شمال میں الحسکہ کے دیہی علاقے میں واقع الہول کیمپ میں کئی دنوں سے اُبال اور جوش کی حالت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ یہاں داعش کے ارکان کی بیویاں راہ فرار اختیار کرنے کی امید پر جی رہی ہیں بلکہ ان میں سے بعض نے تو بھاگنے کی منصوبہ بندی بھی کی ہے۔

داعش کے ارکان سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے موجود ہیں۔ جس تنظیم نے کئی برس تک ہزاروں افراد کو خوف و دہشت کا شکار بنایا آج اسی کے ارکان مطالبہ کر رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیمیں آ کر ان کے ناگفتہ حالات دیکھیں۔

Advertisement

الہول کیمپ میں انارکی اور انتشار کی صورت حال میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دنیا اس وقت کرونا کے بحران سے نمٹنے میں مصروف ہے لہذا ایسے میں بعض داعشی خواتین ارکان اور تنظیم کے مرد ارکان کی بیویاں فرار ہونے کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں۔

شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق کیمپ میں سیکورٹی فورسز نے داعش تنظیم کے ارکان کے گھرانوں کی 3 خواتین کو حراست میں لیا ہے۔ ان تینوں خواتین کا تعلق ترکی سے ہے۔ انہوں نے کیمپ میں مہاجر خواتین کے حصے میں آگ لگانے کی کوشش کی تھی تا کہ افراتفری پھیلنے پر وہ وہاں سے بھاگ کھڑی ہوں۔

الہول کیمپ کو ٹائم بم قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں مارچ کے اواخر میں بھی داعش کے گھرانوں میں شامل 5 روسی خواتین نے اپنے 13 بچوں کے ہمراہ فرار کی کوشش کی تھی۔ تاہم کرد پروٹیکشن فورسز کے زیر انتظام داخلہ سیکورٹی کی فورس نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ فرار کی کوشش سیکورٹی کیمروں کی نظر میں آ گئی تھی۔ درحقیقت داعش تنظیم کے ایک ذمے دار کی بیوی نے مذکورہ روسی خواتین کو کیمپ سے باہر اسمگل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

یاد رہے کہ شام کے شہر الحسکہ سے 45 کلو میٹر مشرق میں واقع الہول کیمپ کو کردوں کی "خود مختار انتظامیہ" کے تحت سب سے بڑے کیمپوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کیمپ میں 74 ہزار سے زیادہ افراد بستے ہیں۔ ان میں نقل مکانی کرنے والوں اور پناہ گزینوں کے علاوہ داعش تنظیم کے ارکان کے بیوی بچے شامل ہیں۔

الہول کیمپ دنیا کا خطرناک ترین کیمپ شمار ہوتا ہے کیوں کہ یہاں 40 ہزار داعشی خواتین اور ان کے بچے موجود ہیں۔

کیمپ میں بچوں کی تعداد کا تناسب 66% ہے۔ ان میں اکثر کے پاس شناخت کی دستاویزات نہیں ہیں۔ بالخصوص وہ جو "دولت اسلامیہ کی نام نہاد خلافت" کے زیر قبضہ علاقوں میں پیدا ہوئے۔

مقبول خبریں اہم خبریں