ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو ناکام بنانے والا تاجر برطانیہ میں گرفتار

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکا کے پراسیکیوٹر جنرل نے سرکاری طور پر ایرانی سونے کے تاجر سجاد شہیدیان پر تہران کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کو غیر موثر بنانے کے لیے منی لانڈرنگ، دھوکہ دہی اور جعل سازی کا الزام عاید کیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق 33 سالہ ایرانی کاروباری شخصیت سجاد شہیدیان سہیل شہیدی کے نام سے مشہور ہے۔

Advertisement

حال ہی میں برطانوی پولیس نے شہیدیان کو حراست میں لیا ہے۔ برطانیہ میں ایرانی کاروباری شخصیت کی گرفتاری امریکا کے مطالبے پر عمل میں لائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ سجاد شہیدیان " Payment 24 " نامی ایک کمپنی کا ڈائریکٹر ہے۔ یہ کمپنی سونے کے آن لائن کاروبار کے لیے کام کرتی ہے۔ اس کمپنی اور اس کے ڈائریکٹر پرالزام ہے کہ وہ ایران کے خلاف امریکا کی عاید کردہ پابندیوں کو غیر موثر بنانے کے لیے کام کررہے ہیں۔

شہیدیا کو ایران میں ایک کامیاب کاروباری شخصیت قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے گذشتہ پانچ سال کے دوران سونے کی تجارت سے 25 لاکھ ڈالر کا منافع کمایا ہے۔

شہیدیان نے سنہ 2016ء میں ایران پر عاید کردہ اقتصادی پابندیاں اٹھنے کے چند ماہ بعد کاروبار شروع کیا تھا۔ انہوںے سید سجاد شہیدیان اینڈ کو کے نام سے ایک کمپنی قائم کی تھی۔

مذکورہ کمپنی ایران کے مرکزی بنک کے ساتھ سونے اور اس کی مصنوعات کا لین دین کرتی رہی ہے۔ اس نے سونے کی تجارت اور کاروبار کے لیے دھوکہ دہی اور جعل سازی کے ساتھ ساتھ منی لانڈرنگ کا طریقہ بھی اختیار کیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں