عراق کے ضلع دیالی میں مشتعل عوام نے "عالمی یوم القدس" کے موقعے پر جگہ جگہ لگائے گئے ایرانی لیڈر آیت اللہ خمینی کے پوسٹر اتار پھینکے۔
خیال رہے کہ ایران میں ولایت فقیہ کے بانی آیت اللہ علی خمینی نے1979ء میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ماہ صیام کے جمعۃ الوداع کو "یوم القدس" منانے کا اعلان کیا تھا۔
رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عراق کے ضلع دیالی میں ایرانی حمایت یافتہ تنظیموں کی طرف سے یوم القدس کے حوالے سےشاہرائوں کے اطراف میں جگہ جگہ خمینی کے تصویری پوسٹر آویزاں کیے گئے تھے۔
ابناء محافظة ديالى الشجعان يرفضون رفع صور قادة وشخصيات من دول اخرى بمحافظتهم ويزيلوها من شوارعهم قبل مرور يوماً واحداً على وضعها
— مشعان الجبوري (@mashanaljabouri) May 23, 2020
السؤال
اليس اكرم لتلك الشخصيات لو لم ترفع صورهم في بلادنا حتى لا تتم ازالتها بهذه الطريقة ؟ pic.twitter.com/4VRC7ztqJ0
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دیالی میں مشتعل ھجوم نے سڑکوں کے اطراف میں لگائی گئی خمینی کی تصاویر اور پوسٹر پھاڑک پھینکے۔ ویڈیوز میں شہریوں کو خمینی کے خلاف اور ایران مردہ باد کے نعرے لگاتے بھی سنا گیا۔
درایں اثناء عراقی پارلیمنٹ کے سابق رکن مشعان الجبوری نے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ دیالی کے بہادر جوانوں نےدیالی ضلع میں خمینی کی تصاویر اور یوم القدس کے پوسٹر اتار پھینکے۔
ادھر عراقی پارلیمنٹ کے رکن رعد الدھلکی نے کہا کہ ایسے پوسٹر جن کا عراق کے ساتھ کوئی تعلق نہیں عراق کی سڑکوں پر لہرانے کا کوئی جواز نہیں۔
الدھلکی کا کہنا تھا کہ عراق کی بعض جماعتیں عراقی خون کی سودے بازی کررہی ہیں۔ ایران کے کہنے پر یوم القدس اور خمینی تصاویر کا عراق کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں۔