امریکی کانگرس : مسلم اقلیت کے حقوق کی خلاف ورزی کے چینی ذمے داران پر پابندیوں کا قانون
امریکی کانگرس نے بدھ کے روز ایک قانونی بل منظور کیا ہے۔ یہ قانون اُن چینی ذمے داران پر پابندیاں عائد کرتا ہے جن پر شنکیانگ صوبے میں ایگور مسلمان اقلیت کے خلاف حقوق کی پامالیوں کا الزام ہے۔ بالخصوص اُن "اجتماعی گرفتاریوں" کے سبب جو اس مسلم اقلیت کے افراد کے خلاف عمل میں آئیں۔
ایوان نمائندگان میں "انسانی حقوق کا قانون برائے ایگور" کے بل کے حق میں 413 ووٹ اور مخالفت میں صرف ایک ووٹ آیا۔ اس سے قبل امریکی سینیٹ رواں ماہ کے وسط میں متفقہ طور پر اس بل کو منظور کر چکی ہے۔
یہ بل اب دستخط کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد وہ نافذ العمل ہو جائے گا۔ غالب گمان ہے کہ اس اقدام سے دنیا کی دو سب سے بڑی طاقتوں کے درمیان تعلقات کی کشیدگی میں مزید شدت آ جائے گی۔
ٹرمپ نے منگل کے روز یہ کہنے پر اکتفا کیا کہ "ہم اس معاملے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں"۔ اس طرح قانونی بل کے بعد امریکی صدر کے آئندہ اقدام کے حوالے سے ابہام میں اضافہ ہو گیا۔
امریکی صدر کی جانب سے قانونی بل پر دستخط سے انکار کر دینے کی صورت میں وہ اپنا ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے اسے دوبارہ سے کانگرس بھیج دیں گے۔ وہاں اس قانونی بل پر پھر سے رائے شماری کی جا سکتی ہے۔ رائے شماری میں دو تہائی ارکان کی اکثریت کی حمایت حاصل ہونے پر صدارتی ویٹو ختم ہو جائے گا۔
ٹرمپ کی جانب سے اس قانون کی منظوری کی صورت میں چین کا غضب آسمانوں کو چُھولے گا۔ یاد رہے کہ چین نے گذشتہ برس دسمبر میں دھمکی دی تھی کہ اگر اس قانون نے جنم لیا تو امریکا کو اس کی قیمت چکانا ہو گی۔