سعودی عرب میں بارڈر گارڈز کا ایک جہاز (اللیث) جمعرات کے روز زخمی چینی ملاح کو نکال لینے میں کامیاب ہو گیا۔ بحر احمر کے پانی میں جدہ کی اسلامی بندرگاہ کے شمال میں ایک میری ٹائم جہاز پر سوار اس ملاح کے دائیں ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔
سعودی بارڈر گارڈز کے سرکاری ترجمان لیفٹننٹ کرنل مسفر القرینی نے واضح کیا کہ سعودی عرب نے ماہی گیروں کی تلاش اور انہیں بچانے سے متعلق 1979 کے بین الاقوامی سمجھوتے پر عمل درامد کرتے ہوئے 34 سالہ چینی ماہر گیر کے انخلا کو ممکن بنایا۔ جدہ میں سرچ اینڈ ریسکیو کوآرڈی نیشن سینٹر (JMRCC) کو CHONGQINGOOCL نامی جہاز کے کپتان کی جانب سے ایک اطلاع ملی۔ جہاز پر ہانگ کانگ کا پرچم لہرا رہا تھا اور یہ امریکی کی چارلسٹن بندرگاہ سے روانہ ہو کر ویتنام کی وینکاٹو بندرگاہ جا رہا تھا۔ اطلاع میں بتایا گیا کہ جہاز کے عملے میں شامل ایک رکن کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ یہ ایک 34 سالہ چینی ملاح تھا جو اپنی دائیں ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ جانے کے سبب شدید تکلیف کا شکار تھا۔ کپتان نے جدہ مرکز کو بتایا کہ اس ملاح پر کرونا وائرس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں اور اسے طبی بنیادوں پر فوری انخلا کی ضرورت ہے۔
ترجمان کے مطابق جدہ میں JMRCC نے فوری طور پر حرکت میں آتے ہوئے مذکورہ جہاز کے مقام کا تعین کیا۔ یہ مقام سعودی عرب کے ضلع املج کے مغرب میں 77 سمندری میل کے فاصلے پر تھا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ بارڈر گارڈز کا جہاز الليث جمعرات کی صبح جدہ اسلامی بندرگاہ پر واپس پہنچا اور مریض کو فوری طور پر سلیمان فقیہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس دوران ایک طبی ٹیم مریض کے ہمراہ رہی اور کرونا وائرس کے حوالے سے تمام تر احتیاطی اور حفاظتی تدابیر اختیار کی گئیں۔ چینی ملاح کی صحت اب ٹھیک ہے۔