مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی پولیس نے ہفتے کے روز ایک غیر مسلح اور ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق پولیس نے اس فلسطینی نوجوان پر مسلح ہونے کے شُبے میں گولی چلائی ہے لیکن بعد میں پتا چلا ہے کہ وہ غیرمسلح تھا اور ذہنی عارضے میں مبتلا تھا۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزنفیلڈ نے کہا ہے کہ ’’ گشت پر مامور پولیس یونٹوں نے ایک مشتبہ نوجوان کو جا لیا،اس کے پاس پستول ایسی کوئی مشتبہ چیز نظر آرہی تھی۔پولیس اہلکاروں نے اس کو رُکنے کا اشارہ کیا اور پھر اس کا پیدل پیچھا کیا ۔اس دوران میں انھوں نے اس مشتبہ شخص پر گولی چلا دی۔‘‘
روزنفیلڈ نے کہا کہ فلسطینی مشرقی القدس کا مکین تھا اور وہ مارا گیا ہے۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی صحت کے عارضے سے دوچار تھا۔
لیکن پولیس نے صحافیوں سے گفتگو میں اس امر کی تصدیق نہیں کی ہے کہ اس کے پاس کوئی ہتھیار بھی تھا۔اسرائیل کے چینل 13 نیوز نے قبل ازیں یہ رپورٹ دی تھی کہ یہ شخص غیر مسلح تھا۔
تنظیم آزادیِ فلسطین (پی ایل او) کے سیکریٹری جنرل صائب عریقات نے ٹویٹر پر ایک بیان میں فلسطینی نوجوان کی شہادت کی مذمت کی ہے۔انھوں نے کہا کہ ''اسرائیلی فورسز نے 32 سالہ معذور ایاد خیری کو قتل کردیا ہے۔ جب تک دنیا اسرائیل کے ساتھ قانون سے بالاتر ریاست کا معاملہ جاری رکھتی ہے اور بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) اپنے مینڈیٹ کو پورا نہیں کرتی ہے تو اس طرح کے جرائم کسی استثنا کے بغیر جاری رہیں گے۔''
Today ,,Israeli Occupation Forces in East #Jerusalem assassinated Iyad Khayri, 32 a disabled Palestinian. Acrime that will be met with impunity unless the world stops treating Israel as a state above the law &@IntlCrimCourt fulfills its mandate #ICantBreath #PalestineWillBeFree
— Dr. Saeb Erakat الدكتور صائب عريقات (@ErakatSaeb) May 30, 2020
اسرائیلی فوج نے جمعہ کو بھی غربِ اردن میں ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس نے فوجیوں کو کار تلے روندنے کی کوشش کی تھی۔