لیبیا میں خلیفہ فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے زیر قیادت قومی فوج نے پیر کے روز ایک اعلان میں بتایا ہے کہ وفاق حکومت کی عسکری تشکیل کے زیر انتظام ایک پوری آرٹلری کمپنی کو تباہ کر دیا گیا۔ اس کمپنی میں ترک ساختہ 3 ہاؤٹزر توپیں، 2 فوجی ٹینک اور اسلحے سے لیس 6 عسکری گاڑیاں شامل ہیں۔
اس سے قبل اتوار کے روز لیبیا میں قومی وفاق حکومت کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا نے عسکری کارروائیاں جاری رکھنے کی تائید کی تھی۔ انہوں نے کسی بھی حل کے واسطے فائر بندی یا "قاہرہ اعلان" کو مسترد کرنے کا اشارہ دیا۔
لیبیا کی قومی فوج کے مطابق اس نے ایک بڑی بس کو حملے کا نشانہ بنایا۔ بس میں متعدد ترک عسکری افسران اور شامی اجرتی جنگجو سوار تھے۔ مذکورہ افراد کو اُس وقت حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ سرت شہر کی سمت جا رہے تھے۔
ادھر لیبیا کی قومی فوج کے ترجمان احمد المسماری نے ایک ریکارڈ شدہ وڈیو پیغام میں سابق مرحلے میں لڑائیوں کے دوران مسلح افواج کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ "فوج نے سابقہ مرحلے میں جس طرح شجاعت اور مردانگی کے جوہر دکھائے اس نے ملک کی خود مختاری کے دفاع کے حوالے سے فوج کو لیبیا کی تاریخ کا حصہ بنا دیا ہے"۔
واضح رہے کہ لیبیا میں متحارب فریقوں کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور فائر بندی کے لیے زور دینے کے واسطے بین الاقوامی کوششیں زور پکر گئی ہیں۔ بالخصوص قاہرہ اعلان کے بعد جس میں ہفتے کے روز مطالبہ کیا گیا تھا کہ بحران کے ایک سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے جنگ بندی کو یقینی بنایا جائے۔
تاہم وفاق حکومت کی جانب سے گذشتہ روز وزیر داخلہ کی زبانی سامنے آئے والے موقف میں طرابلس میں موجود حکام نے عسکری فیصلے اور سرت شہر پر کنٹرول سے قبل بات چیت کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسری جانب لیبیا کی فوج نے سرت شہر اور اور اس کے مضافات میں لڑائی کے محاذوں پر اپنی فورسز کو مضبوط کر لیا ہے۔ فوج کے زیر انتظام میڈیا سینٹر کے مطابق گذشتہ روز لڑائی کے محاذوں پر اضافی عسکری کمک پہنچی۔
وفاق حکومت کی فورسز نے بھی اعلان کیا ہے کہ مصراتہ شہر سے بڑے پیمانے پر عسکری کمک سرت شہر کے مغرب میں پہنچ گئی ہے۔ یہ پیش رفت شہر لڑائی کے نئے مرحلے کی تیاری کے سلسلے میں سامنے آئی ہے جس کا مقصد سرت شہر پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ لیبیا کی فوج نے رواں سال جنوری میں شہر کو وفاق حکومت کی فورسز سے آزاد کرا لیا تھا۔
یاد رہے کہ لیبیائی ساحل کے وسط میں واقع شہر سرت کو تزویراتی اہمیت حاصل ہے۔ یہ دارالحکومت طرابلس سے 450 کلو میٹر اور بنغازی شہر سے 600 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ یہاں القرضابيہ فضائی اڈہ اور ایک سمندری بندرگاہ بھی واقع ہے۔
لیبیا کے سب سے بڑے فوجی اڈوں میں شامل الجفرہ فضائی اڈہ بھی یہاں سے زیادہ دور نہیں۔