ایران کا یوکرینی ہوائی جہاز کو مار گرانے میں ملوث چھ اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایران نے رواں سال جنوری میں تہران سے اڑان بھرنے والے یوکرین کےایک مسافر جہاز کو میزائل حملے میں مار گرانے میں ملوث چھ اہلکاروں کو حراست میں لینے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے کل منگل کے روز بتایا ایرانی پاسداران انقلاب کے میزائلوں سے یوکرین کے ہوائی جہاز کو میزائل حملے میں مار گرانے میں ملوث چھ عناصر کو حراست میں لے لیا ہے۔

Advertisement

ایرانی مسلح افواج کے ماتحت عدلیہ کے سربراہ شکراللہ بہرامی نے گذشتہ اپریل میں اعلان کیا تھا کہ اس معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے ، اور متعدد دیگر افراد کو ملزم کے طور پر طلب کیا گیا ہے۔

عدالتی ترجمان نے کہا کہ اس واقعے کی تحقیقات ملٹری پراسیکیوٹر کے دفتر کی ایک خصوصی شاخ کو سونپی گئی ہیں۔ متاثرہ افراد کے لواحقین کے 70 خاندانوں نے ابھی تک تفتیش کار کو درخواست دی ہے۔

لیکن اسماعیلی حراست میں لیے گئے افراد کی شناخت یا اس حادثے کے چھ ماہ بعد ہونے والی تفتیش کے نتائج کے بارے میں کسی قسم کی مزید تفصیل بیان نہیں کی۔

یوکرائن ایئر لائن کی پرواز 752 کو 9 جنوری کی صبح ایرانی پاسداران انقلاب نے میزائل حملے میں مار گرایا تھا۔ ہوائی جہاز میں عملے سمیت 146 مسافر سوار تھے۔ ان میں 61 کینیڈین ،11 یوکرینی اور دیگر قومیتوں کے متعدد مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

مقبول خبریں اہم خبریں