بیرون ملک سے لوٹنے والے شہریوں کے لیے سعودی عرب میں نیا میکانزم تیار

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی وزارت صحت نے جمعرات کو مملکت میں باہر سے آنے والوں کے لیے ایک نیا میکانزم نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ اس نئے طبی حفاظتی طریقہ کار میں بیرون ملک سے واپس آنے والوں کو مخصوص ضابطوں کے مطابق گھروں میں قرنطینہ کیا جائے گا۔

وزارت انصا کا کہنا ہے کہ شہریوں کی ہوائی اڈوں پرآمد کے فوری بعد ان کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔ اس کے بعد انہیں دوسرے افراد کے ساتھ میل جول کے بغیر گھروں کے اندر قرنطینہ کیا جائے گا

Advertisement

بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے ایسے افراد جن میں بہ ظاہر کسی بیماری کی موجودگی کی کوئی علامت نہیں ہوگی انہیں بھی احتیاط کے طورپر گھروں میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔

گھروں کے اندر قرنطینہ کرنے کی شرائط

گھر میں قرنطینہ کی ایک تعریف یہ ہےکہ اگر کوئی شخص بیرون ملک سے واپس لوٹے اور اس میں بہ ظاہر کسی متعدی بیماری کی علامت بھی نہ ہو تو اسے کچھ عرصے کے لیے گھر میں دوسرے افراد سے الگ تھلگ رہنا ہوگا۔ تاکہ کسی متعدد بیماری کی شکل میں وبا دوسرے لوگوں تک نہ پہنچے۔اگر باہر سے آنے والے افراد کوویڈ – 19 کی علامات ظاہر ہوں تو انہیں گھروں کے بجائے علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔ جن افراد کو گھروں میں قرنطینہ کیا جائے گا ان کی صحت کے بارے میں وقتا فوقتا جانچ کی جاتی رہے گی۔ گھروں میں قرنطینہ کیے گئے افراد کے بارے میں "تطمن" اور "توکلنا" جیسی اپیس سے نگرانی کی جائے گی۔

قرنطینہ گائیڈ میں گھروں میں قرنطینہ کیے گئے افراد کے خصوصی حالات، ٹیسٹوں کے مثبت نتائج اورناگزیر اور ہنگامی حالات اور قرنطینہ ختم کرنے جیسے معاملات شامل ہیں۔ شہریوں کو سختی کے ساتھ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گھروں میں قرنطینہ کے عرصے کے دوران دوسرے افراد خانہ سے کسی قسم کا میل جیل نہ رکھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ قرنطینہ کیے جانے سے قبل اس کے لیے جگہ کا تعین لازم ہے۔ گھر کے اندرقرنطینہ کیے گئے کسی بھی شخص کو بار بار جگہ بدلنے سے منع کیا گیا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں