مدینہ منورہ میں ایک سعودی شہری 35 برس سے زیادہ عرصے سے قدیم اور تاریخی ورثے سے متعلق اشیا جمع کر رہا ہے۔ اس نے اپنے گھر کے اندر 180 مربع میٹر سے زیادہ رقبے پر ایک میوزیم بنا رکھا ہے۔ اس میوزیم میں مختلف حجم اور مختلف شکلوں کی 3500 اشیا جمع کی جا چکی ہیں۔ سعودی شہری منصور ابو ہبرہ نے یہ تمام اشیا اپنے عزیز و اقارب اور مختلف نیلاموں سے اکٹھا کیں۔
منصور ابو ہبرہ نے اپنے میوزیم کو "شعبيات حجازيہ" کا نام دیا ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ "میں نے حجاز کی عوامی زندگی کے طرز پر طریقہ تعمیر استعمال کرتے ہوئے اپنے گھر کو میوزیم میں بدل ڈالا۔ اس کا مقصد یہاں تقریبا 200 سال پرانی تاریخی اشیا کو جمع کرنا تھا۔ یہ اشیاء حجاز میں عوامی زندگی کا حصہ ہیں۔ ان اشیاء میں لکڑی کے ایک تاریخی دروازے کے علاوہ وہ مٹی کے برتن بھی ہیں جن کو تقریبا 70 برس قبل مسجد نبوی میں پانی پلانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ میوزیم میں قدیم ملبوسات ، گھریلو برتن ، مٹی کے برتن اور نایاب قسم کے ڈاک ٹکٹس موجود ہیں۔ یہ تمام چیزیں میوزیم میں مختلف جگہاؤں پر رکھی گئی ہیں جو آنے والے کو روزانہ کی زندگی کا خوب صورت انداز سے احساس دلاتی ہیں"۔
ابو ہبرہ کے مطابق انہیں بچپن سے ہی تاریخی اور نادر و نایاب چیزیں جمع کرنے کا شوق تھا۔ ان کے اس میوزیم کو قائم کرنے کا مقصد نوجوانوں کو ان کے قدیم ورثے سے متعارف کرانا اور علمی تحقیق کرنے والوں کو مدد فراہم کرنا ہے۔ ابو ہبرہ کہتے ہیں کہ ان کی یہ خواہش ہے کہ ان کا میوزیم ورثے کی جان کاری حاصل کرنے کا ارادہ کرنے والے ہر شخص کے لیے ذریعہ ہو۔
