حوثی باغی ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے لیے بحران کو ہوا دے رہے ہیں: یمن

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

یمن کے وزیر اعظم معین عبد المالک نے کہا ہے کہ حوثی ملیشیا تیل کے بحران کو ہوا دے کر اور اقوام متحدہ کی زیرنگرانی طےپانے والے طریقہ کار پر عملدرآمد سے فرار اختیار کرکے ایرانی ایندھن کی اسمگلنگ کی طرف واپس جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغی یمن کے وسائل کو قوم پر مسلط کی گئی بے مقصد جنگ کی فنڈنگ اور اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لیے استعمال کررہےہیں۔

یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کے مطابق وزیراعظم معین عبد الملک نے ، یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفیتھس سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ حوثی ملیشیا شہریوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے جنگ میں جھونک رہی ہے۔ ایرانی حمایت یافتہ باغیوں کے خلاف واضح موقف اختیار کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا اقوام متحدہ کی زیرنگرانی طے پائے میکا نزم پرعمل درآمد سے فرار اختیار کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ حوثیں کی طرف سے ریاستی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے آئل ٹیکس کی آمدنی کو استعمال کیا جانا چاہیے مگرحوثی باغی اس حوالےسے اقوام متحدہ کی کوششوں سے طے پانے والے میکام نزم پر عمل درآمد سے بھاگ رہے ہیں۔

Advertisement

معین عبد المالک نے زور دے کر کہا کہ حکومت اب بھی معاشی مسائل کو ہر طرح سےحل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اس کی تمام ترکوششیں حوثی ملیشیا کی ہٹ دھرمی اور داخلت سے سے متاثر ہو رہی ہیں۔ حوثی ملیشیا کی وجہ سے قومی کرنسی کی گردش متاثر ہو رہی ہے اور حوثی باغیوں کے زیرتسلط علاقوں میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں