سعودی عرب میں پانچ سال میں ہونے والی اصلاحات 50 سال میں نہیں دیکھیں: العواد

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب میں انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عواد العواد نے مملکت کی بیرون ملک نمائندگی کے لیے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافے اور انہیں زیادہ سے زیادہ با اختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے ترقی اور اصلاحات کا تیز رفتار سفر شروع کیا ہے۔ مملکت میں جو اصلاحات پچھلے پانچ سال میں ہوئی ہیں گذشتہ پچاس سال میں نہیں ہوسکیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عواد العواد نے نوجوانوں کو تمام شعبوں میں با اختیار بنانے، انسانی حقوق کے میدان میں انہیں آزادانہ کام اور معلومات کے حصول کی اجازت دینے اور ان کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے ریاستی سطح پر مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی عالمی سطح پر ساکھ کا معاملہ انتہائی اہم ہے۔ مملکت کی مثبت ساکھ کا سفر جاری رہنا چاہیے۔ سعودی عرب اس وقت تمام شعبوں میں ترقی اور بیداری کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ اس وقت مملکت میں غیرمسبوق اصلاحات کی مشق جاری ہے۔ پانچ سال میں جو اصلاحات ہوئی ہیں وہ گذشتہ پچاس سال میں نہیں ہوسکیں۔ سب سے اہم اصلاحات ثقافتی اور سماجی شعبے کی اصلاحات ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ عواد العواد نے تہذیبوں کے درمیان رابطہ کاری کے پروگرام "سلام" کے ایک پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مملکت میں ہونے والی اصلاحات اور ان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

پروگرام میں سعودی عرب میں انسای حقوق کی صورت حال، حالیہ برسوں کے دوران سعودی عرب کی مختلف شعبوں میں اہم کامیابیوں، سعودی عرب کے خلاف اٹھائے جانے والے اعتراضات اور الزامات کا جواب، بالخصوص انسانی حقوق کے معاملے میں سعودی عرب پر اعتراضات اوران کا مربوط دلائل کے ساتھ جواب دینے جیسے اہم موضوعات پر بات چیت کی گئی۔

اس پروگرام میں خادم الحرمین الشریفین کے بین المذاہب ہم آہنگی پروگرام کے حوالے سے ہونے والی کوششوں پر نظر رکھنے کے لیے قائم کردہ قموی کمیٹی کے وائس چیئرمین فیصل بن معمر، سلام پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرڈاکٹر فہد السطان اور دیگر رہ نمائوں نے شرکت کی۔

مقبول خبریں اہم خبریں