لیبیا میں مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ ترکی نے وفاق حکومت کے زیر انتظام مسلح گروپوں کے زیر کنٹرول الوطیہ کے فضائی اڈے کے لیے نئی عسکری کمک ارسال کی ہے۔ یہ پیش رفت اس بم باری کے چند روز بعد سامنے آئی ہے جس میں مذکورہ اڈے پر نصب ترکی کا دفاعی نظام تباہ ہو گیا تھا۔ اس سے قبل لیبیا کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے بدھ کی شام اپنے بیان میں کہا کہ ترکی ،،، لیبیا پر کنٹرول کے لیے الہلال آئل زون تک پہنچنا چاہتا ہے۔
لیبیائی حلقوں نے سوشل میڈیا پر ترکی کے ایک فوجی قافلے کی تصاویر وائر لکی ہیں۔ یہ قافلہ ہتھیاروں اور عسکری ساز و سامان سے لدے متعدد ٹرکوں پر مشتمل تھا اور الوطیہ کے فضائی اڈے کی جانب جا رہا تھا۔ اس سے قبل ترکی کے ایک فوجی کارگو جہاز نے اپنا سامان دارالحکومت طرابلس میں معیتیقہ کے ہوائی اڈے پر اتارا۔
ترکی کے میڈیا نے رواں ہفتے کے اوائل میں باور کرایا تھا کہ ترکی کی فوج الوطیہ کے فضائی اڈے پر سابقہ دفاعی نظام کی تباہی کے بعد ایک نئے نظام کی تنصیب کی تیاری کر رہی ہے۔ سابقہ نظام گذشتہ اتوار کو علی الصبح ہونے والے فضائی حملوں میں تباہ ہو گیا تھا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ترکی کی فوج جلد ہی نئے فضائی دفاعی نظاموں کو نصب کرے گی۔ ترکی کی فوج کچھ عرصہ قبل یوکرین سے حاصل کیے گئے "ایس - 125" سسٹم کی تنصیب عمل میں لائے گی۔ یہ نظام سرت شہر اور لیبیا کے مغرب میں تزویراتی اہمیت کے حامل بعض علاقوں کی فضائی حدود کو اپنے دائرہ کار میں شامل کرے گا۔
انقرہ حکومت مصراتہ شہر میں ایک فضائی اور ایک بحری فوجی اڈہ قائم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس کا مقصد لیبیا میں ترکی کے مستقل وجود کی بنیاد ڈالنا ہے۔ اس مقصد سے ترکی نے فضائی دفاعی نظاموں کی تنصیب کی اور وہ لیبیا کی سرزمین پر ہتھیاروں، عسکری ساز و سامان اور اجرتی جنگجوؤں کی بھرمار کر رہا ہے۔
ترکی کی بحریہ نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ عرصے کے دوران لیبیا کے ساحلوں کے نزدیک ضخیم بحری مشقیں انجام دے گا۔