اقوام متحدہ کے ہال سے قاسم سلیمانی کی تصویر کس نے ہٹائی ؟

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 44 ویں اجلاس کے دوران ایرانی نمائندے اسماعیل بقائی نے اپنے خطاب کے موقع پر قاسم سلیمانی کی تصویر اپنی میز پر رکھی۔

اس دوران جنیوا میں ہال کے ایک سیکورٹی اہل کار نے میز پر سے اس تصویر کو ہٹا دیا۔ اس اقدام نے اس شخصیت کے بارے میں بین الاقوامی موقف کو باور کرا دیا جس کا نام دہشت گردی سے متعلق امریکا کی فہرست میں درج ہے۔

یاد رہے کہ قاسم سلیمانی رواں سال جنوری میں بغداد کے ہوائی اڈے کے اطراف امریکی فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔ کارروائی میں عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کا نائب سربراہ ابو مہدی المہندس اور دیگر افراد بھی ہلاک ہو گئے تھے۔

اُس موقع پر روئٹرز نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری تفصیلات میں بتایا گیا تھا کہ سلیمانی اور ایرانی پاسداران انقلاب کے چار فوجی اہل کار شام کے ہوائی اڈے پر موجود ایئربس 320 طیارے مین سوار ہوئے۔ تاہم سلیمانی اور چاروں فوجی اہل کاروں کے نام مسافروں کی فہرست میں درج نہیں کیے گئے۔ یہ بات سیریا ونگ ایئرلائنز کے ایک اہل کار نے روئٹرز نیوز ایجنسی کو بتائی۔ سلیمانی اور پاسداران انقلاب کے فوجی مذکورہ ایئرلائنز کے طیارے میں سوار ہوئے تھے۔

مقبول خبریں اہم خبریں