عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع قصبے التاجی میں عالمی اتحادی فوج کے زیراستعمال فوجی اڈے کو ایک بار پھر نامعلوم جنگجوؤں نے راکٹ حملے کا نشانہ بنایا ہے۔اس نئے حملے میں فوجی اڈے پر کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی اور کسی گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کےمطابق کے السپائکر فوجی اڈے پر بھی سوموار کے روز راکٹ حملے کیے گئے۔ اس اڈے پر امریکا اور عراق کے فوجی تعینات ہیں۔
عراق کے سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ سوموار کے روز شہید ماجد تمیمی فضائی اڈے میں ہونے والے دھماکوں سے آگ بھڑک اٹھی تھی جسے فائر بریگیڈ کے عملہ نے کئی گھنٹے کی کوشش کے بعد بجھایا۔
قبل ازیں بغداد کے شمال میں واقع التاجی فوجی اڈے راکٹ حملے کیے گئے تھے۔ اس فوجی اڈے پر عالمی اتحادی اور امریکی فوجی دستے تعینات ہیں۔
عراق کے سیکیورٹی میڈیا سیل نے تصدیق کی ہے کہ التاجی فوجی اڈے پر 3 کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔ یہ راکٹ عراقی فوجی دستوں کے زیراستعمال جگہ پر گرے۔
سیل نے تصدیق کی ہے کہ یہ راکٹ سبع البور کے علاقے سے داغے گئے تھے۔ پہلا راکٹ فوج کے پندرھویں اسکواڈرن کے کیمپ پر گرا جس کے نتیجے میں ایک طیارے کو نقصان پہنچا ، دوسرا راکٹ توپ خانے اور اسلحے کی فیکٹری پر گرا ، جس سے مادی نقصان ہوا ، جبکہ تیسرا راکٹ فوج کے ہوائی جہاز کے دوسرے اسکواڈرن میں گر گیا ، لیکن یہ پھٹا نہیں۔
سیل نے کہا کہ عراقی سیکیورٹی فورسز ان حملوں میں ملوّث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گی اور عراق کی خود مختاری کو خطرے میں ڈالنے کی سازش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گی۔