امریکی انتظامیہ کے ایک ذمے دار نے باور کرایا ہے کہ "حزب اللہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو لبنان کے استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے"۔ وہ پیر کے روز جنوبی لبنان میں پیش آنے والے واقعے پر تبصرہ کر رہے تھے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مذکورہ ذمے دار نے "العربیہ" نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "حزب الله لبنانی عوام کے خلاف جا کر ایران کے مفاد کے لیے کام کر رہی ہے"۔
ذمے دار نے مزید کہا کہ "حزب اللہ کی دہشت گردانہ اور غیر قانونی سرگرمیاں لبنان کے امن و استحکام اور اس کی خود مختاری کے لیے خطرہ ہیں۔ حزب اللہ لبنانی عوام سے زیادہ ایران کے مفادات کی رکھوالی کر رہی ہے"۔
امریکی ذمے دار کے مطابق واشنگٹن اس بات کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے کہ ایران کے اسرائیل اور خطے کے لیے خطرہ بننے پر روشنی ڈالی جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی جارحانہ کارروائیاں لبنانی عوام کے امن و سکون کو سبوتاژ کرتی ہیں۔ امریکی ذمے دار نے باور کرایا کہ واشنگٹن ،، اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے پیر کے روز اعلان کیا تھا کہ اس نے حزب اللہ کے مسلح ارکان کی جانب سے سرحدی دراندازی کی ایک کوشش ناکام بنا دی۔ اس کے نتیجے میں 2006 کی جنگ کے بعد اسرائیل اور لبنان کے درمیان شورش زدہ سرحد پر شدید ترین فائرنگ سامنے آئی۔
فریقین میں سے کسی نے بھی ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے اس معرکے میں جانی نقصان کا اعلان نہیں کیا۔ ادھر حزب اللہ نے اسرائیل میں دراندازی کی کوشش کرنے کی تردید کی ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسے پورا یقین ہے کہ ایران نواز لبنانی ملیشیا نے یہ کارروائی کی۔ علاقے میں موجود اسرائیلی فوج چوکنا ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے شام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ تنظیم کا ایک اہم ذمے دار ہلاک ہو گیا تھا۔