کویت کے وزیراعظم شیخ صباح الخالد الصباح نے سوموار کے روز کابینہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ امیر شیخ صباح الاحمد الصباح کی صحت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
امیرِکویت کو 18 جولائی کو طبیعت ناساز ہونے کے بعد کویت میں ایک اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور اس سے اگلے روز کویتی حکومت نے ان کی کامیاب سرجری کی اطلاع دی تھی لیکن یہ نہیں بتایا تھا کہ ان کے جسم کے کس حصے کی سرجری ہوئی ہے۔
کویت کی سرکاری خبررساں ایجنسی کونا کی اطلاع کے مطابق الشیخ صباح الاحمد الصباح 23 جولائی کو مزید علاج کے لیے امریکا پہنچے تھے اور اس وقت ان کی حالت مستحکم تھی۔
انھوں نے اپنی طبیعت ناساز ہونے کے بعد 83 سالہ ولی عہد شیخ نواف الاحمد الصباح کوعارضی طور پر اپنے بعض اختیارات سونپ دیے تھے۔
کویتی پارلیمان کے اسپیکر مرزوق الغانم نے 26جولائی کو یہ اطلاع دی تھی کہ امیر کی صحت سے متعلق خبریں حوصلہ افزا ہیں۔
شیخ صباح الاحمد کی اس وقت عمر 91 سال ہے اور وہ 2006ء سے تیل کی دولت سے مالا مال اس خلیجی ریاست کے امیر چلے آرہے ہیں۔اس سے پہلے وہ 50 سال سے زیادہ عرصے تک ملک کی خارجہ پالیسی کے نگران رہے تھے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال اکتوبر میں الشیخ صباح الاحمد کی پہلے کویت میں اور پھر امریکا کے دورے کے موقع پر اچانک طبیعت ناساز ہوگئی تھی۔ انھیں امریکا ہی میں ایک اسپتال میں علاج کے لیے داخل کیا گیا تھا اور وہ صحت یاب ہونے کے بعد کویت لوٹے تھے۔