اسرائیلی فوج نے پیر کے روز ایک ویڈیو کلپ جاری کیا ہے جس میں مقبوضہ وادی گولان سے چار مشتبہ جنگجووں کو اسرائیل کی سرحد کی طرف داخل ہونے کی کوشش کرتے دکھایا گیا ہے۔ چار مشتبہ جنگجووں کے سامنے آنے کے فوری بعد اسرائیلی فوج نے ان پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ چاروں جنگجو ہلاک ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر جنگجو سرحد کے قریب بارودی سرنگیں نصب کرنا چاہتے تھے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونکرس نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے مشتبہ بندوق برداروں پر اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ زمین میں دھماکہ خیز مواد نصب کر رہے تھے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں نے اس گروپ کو رات ایک سرحدی چوکی کے قریب دیکھا اور فضائی مدد سے ان پر بیک وقت فائرنگ کی۔ یہ دستہ چار دہشت گردوں پر مشتمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی یہ طے کرنا قبل از وقت ہو گا کہ آیا اس گروپ کا تعلق کسی تنظیم سے تھا لیکن اسرائیل نے اس دراندازی کا ذمہ دار "شامی حکومت کو " قرار دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ محاذ آرائی اسی جگہ ہوئی ہے جہاں اسرائیل دو سال قبل شام کے بحران میں زخمی شامیوں کے علاج کے لئے ایک فیلڈ ہسپتال چلا رہا تھا۔ فوج نے ایک ہفتہ قبل ہی اس علاقے میں "غیر معمولی سرگرمی" کا پتہ لگایا تھا اور کمانڈوز کی ایک ٹیم کو وہاں حملے لیے تیار کیا تھا۔