اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منگل کو تباہ کن دھماکوں میں ملوّث ہونے کی تردید کردی ہے جبکہ اس کے پشتیبان امریکا کا کہنا ہے کہ وہ دھماکوں کے بعد کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیل کے ایک عہدہ دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ صہیونی ریاست کا بیروت کی بندرگاہ کے علاقے میں دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیرخارجہ گابی اشکنازی نے این 12 ٹیلی ویژن نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے حادثاتی طور پر ہوئے ہیں اور یہ وہاں لگنے والی آگ کا نتیجہ ہوسکتے ہیں۔
ادھر واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کی ایک خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا لبنان میں رونما ہونے والے واقعات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ اس ناگہانی صورت حال میں لبنان کو ہر ممکن مدد دینے کو تیار ہے۔انھوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صورت حال کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے۔
Praying for the safety of the people of Lebanon. The President has been briefed. We continue to monitor the situation closely.
— Alyssa Farah (@Alyssafarah) August 4, 2020
#Beirut ‘s Port appears completely destroyed pic.twitter.com/T3gJQRQ0jU
— Donatella Rovera (@DRovera) August 4, 2020