عراق کی حکومت نے ترکی کے شہریوں کے لیے پیشگی ویزے کی شرط عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ یکم اگست سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔ بغداد حکومت نے یہ اقدام ترکی کے فیصلے کے جواب میں کیا ہے جس کے تحت انقرہ حکومت نے عراقیوں شہریوں کے لیے پیشگی ویزے کی شرط لازم کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق عراق سفارتی راستوں کے ذریعے ترکی کے ساتھ رابطے کی کوششوں میں تا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 2009 میں دستخط کیے گئے معاہدے پر دوبارہ سے عمل درامد شروع ہو جائے۔ اس سمجھوتے کے تحت دونوں ملکوں کے شہری زمینی اور فضائی گزر گاہوں پر پہنچنے پر مفت ویزا حاصل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
عراق کے تازہ تری فیصلے کے جواب میں ترکی نے دونوں ملکوں کے درمیان تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ اس کے سبب دونوں جانب ہزاروں افراد پھنس کر رہ گئے ہیں۔
دو ورز قبل عراقی حکام نے کرونا وائرس کے کیسوں میں اضافے کے بعد ترکی اور عراق کے درمیان پروازوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
عراقی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دو اگست کو ٹویٹس کے ذریعے مسافروں پر واضح کیا تھا کہ ترکی کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ترک وزارت صحت کی ہدایت پر عراق کے لیے دو طرفہ پروازوں کو معطل کر دیا ہے۔ یہ معطلی یکم ستمبر تک جاری رہے گی۔
اس سے قبل عراقی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 23 جولائی کو بغداد کے ہوائی اڈے پر کام کرنے والی فضائی کمپنیوں کے لیے شیڈول کی فضائی پروازین بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ فیصلہ عراق میں صحت و سلامتی سے متعلق سپریم کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں سامنے آیا تھا۔ کمیٹی نے عراقی ہوائی اڈوں پر احتیاطی طبی تدابیر اور سماجی فاصلے کے اصولوں کی پابندی کو لازمی شرط قرار دیا تھا۔