غزہ کی پٹی میں اسکول پانچ ماہ کے بعد دوبارہ کھل گئے ہیں اور ہزاروں فلسطینی ہونہار اپنی اپنی جماعتوں میں لوٹ آئے ہیں۔ غزہ میں حکام نے مارچ میں کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد تعلیمی ادارے بند کر دیے تھے اور اب پھر انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے تو اسکولوں کو دوبارہ بھی بند کیا جاسکتا ہے۔
غزہ پٹی کا اسرائیل نے 2007ء سے برّی اور بحری محاصرہ کررکھا ہے اور یہ فلسطینی علاقہ باقی دنیا سے کٹا ہوا ہے۔اس کے شہروں ، قصبوں اور مہاجر کیمپوں میں کرونا وائرس کا اب تک کوئی کیس ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے۔البتہ غزہ میں قائم کیے گئے قرنطین مراکز میں 78 افراد اس مہلک وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور ایک شخص کی وفات ہوئی تھی۔
غزہ میں فلسطینی تنظیم حماس کی حکومت ہے۔اس کے تحت وزارت صحت نے خبردار کیا تھا کہ اگر علاقے میں یہ وائرس پھیلا تو صحت کا نظام اس بحران سے نمٹنے سے قاصر ہوگا۔چناں چہ اس کے تحت وزارت تعلیم نے بچّوں کی صحت کے پیش نظر اسکول بند کردیے تھے اور گذشتہ پانچ ماہ کے دوران میں تعلیمی اداروں نے آن لائن تدریسی سرگرمیاں جاری رکھی ہیں۔
اب دوبارہ اسکول کھولنے سے قبل محکمہ صحت نے حفظانِ صحت کے لیے خصوصی احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو رہ نما ہدایات جاری کی ہے اور اساتذہ و معلمات سے کہا ہے کہ وہ ماسک پہن کر آئیں۔
غزہ میں اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی (اُنروا) کے غزہ میں تعلیمی افسر فرید ابواثرہ کا کہنا ہے:’’ہم یہ چاہتے ہیں،ہر کوئی اس بات کا ادراک کرے کہ کرونا کی وَبا کے ماحول میں تعلیم ایک بالکل مختلف عمل ہے اور چیزیں عام حالات کے مطابق نہیں چلائی جاسکتی ہیں۔اب تک غزہ میں صورت حال تو بہتررہی ہے اور اس کی بدولت ہم اسکول دوبارہ معمول کے مطابق کھول رہے ہیں۔‘‘
غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کا عملہ غزہ میں واقع 751 اسکول کو دن میں دو مرتبہ سینی ٹائز کرے گا۔بچّوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں لیکن وہ اپنا دوپہر کا کھانا گھروں سے لے کرآئیں گے اور وقفے کے وقت وہ اسکول سے باہر نہیں جاسکیں گے۔
ان ہدایات کی روشنی میں غزہ پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ مہاجر کیمپ میں قائم ایک اسکول میں ماسک پہنے اساتذہ نے پہلے دن اپنے طلبہ کا خیرمقدم کیا ہے اور ان کے ہاتھوں کو سینی ٹائز کیا ہے۔
غزہ پٹی سے قریباً 40 کلومیٹر دور واقع اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے علاقےمیں ہائی اسکولوں میں اسی ہفتے دوبارہ تدریس شروع ہوگئی ہے جبکہ ایلیمنٹری اسکول بدستور بند ہیں۔
دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے میں حکام نے اب تک کرونا وائرس سے 94 اموات کی اطلاع دی ہے اور 13600 سے زیادہ کیسوں کی تصدیق کی ہے۔ ان میں زیادہ تر کیسوں کی تشخیص گذشتہ دوماہ میں کی گئی ہے۔
