لبنانی حکومت نے حزب اللہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں: اسرائیلی آرمی چیف

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

اسرائیلی آرمی چیف جنرل ایوو کوچاوی نے لبنانی حکومت کی حزب اللہ کے حوالے سے پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لبنانی حکومت نے حزب اللہ کے سامنے گھںٹے ٹیک دیے ہیں۔

انہوں‌ نے مزید کہا کہ لبنانی حکومت اقوام متحدہ کے مشن کے معاملے میں وہی کچھ کر رہی ہے جو اس سے قبل اس نےامونیم نائٹریٹ کی کھیپ لانے والے ٹرکوں کے ساتھ کیا۔ لبنانی حکومت حزب اللہ کے ذخیرہ کردہ راکٹوں سے نمٹنے میں ناکام رہی۔ حزب اللہ دیہات کے اندر معمارتوں کے نیچے ،گوداموں اور رہائشی عمارتوں میں دسیوں ہزار راکٹ ذخیرہ کرتی رہی مگر بیروت حکومت اسے نہیں روک سکی۔

کوچاوی نے ایک فوجی تقریب سے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ جنوبی لبنان کے تمام علاقوں کے علاوہ بیروت اور بقاع میں سرگرم دہشت گرد فوج بن چکی ہے ۔ حزب اللہ نے بین الاقوامی قرارداد 1701 کی خلاف ورزی کی ہے۔ اپنی صلاحیتوں کو بڑھانا اور ہتھیاروں سے لیس کرنا جاری رکھا اور ساتھ ہی اسرائیل کو نشانہ بنانے کی ہرممکن کوشش کی۔

کوچاوی نے انکشاف کیا کہ حزب اللہ کی جبل روس میں آپریشن کرنے کی کوشش سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ لبنانی حکومت کی خوشنودی کے تحت کام کرنے والی ایک تنظیم ہے۔ حزب اللہ جنوبی لبنان میں دریائے لیطانئ کے جنوب میں ہتھیاروں پر پابندی کی قرارداد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی امن فوج کے مشن میں رکاوٹ کھڑی کر رہی ہے۔

ادھر اسرائیلی وزارت خارجہ نے رفیق حریری کے قتل کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا کہ حزب اللہ نے لبنانی عوام کو یرغمال بنا لیا ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم حریری کے قتل کی تحقیقات کرنے والی عدالت کے فیصلے میں حزب اللہ کو قصور قرار دیا گیا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں