سعودی عرب "عرب امن منصوبے" کا پابند ہے : شہزادہ فیصل بن فرحان

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ مملکت عرب امن منصوبے کی بنیاد پر امن کے قیام کے حوالے سے پابند ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کے روز جرمنی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔

سعودی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اسرائیل کے جانب دارانہ اقدامات فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

Advertisement

شہزادہ فیصل بن فرحان کے مطابق ان کے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ساتھ بات چیت میں ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کی ضرورت کا معاملہ زیر بحث آیا ہے۔ سعودی وزیر نے مزید کہا کہ ایران حوثی ملیشیا کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

لیبیا کے حوالے سے فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ہم لیبیا کا بحران حل کرنے کے لیے قاہرہ منصوبے اور برلن کانفرنس کے اعلان کو سپورٹ کرتے ہیں۔

اس سے قبل سعودی عرب نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کی جائے۔ مملکت نے باور کرایا ہے کہ ایران پر عائد روایتی یا غیر روایتی ہر قسم کے ہتھیاروں کی پابندی اٹھانے کے نتیجے میں مزید تباہی اور بربادی سامنے آئے گی۔ یہ موقف منگل کے روز سعودی کابینہ کے اجلاس میں سامنے آیا۔ وڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کی۔

واضح رہے کہ عالمی سلامتی کونسل نے امریکا کی جانب سے ایران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کے لیے پیش کی گئی قرار داد کو جمعے کے روز رائے شماری کے بعد مسترد کر دیا تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں