امریکا نے سیزر ایکٹ کے تحت شامی حکومت کے چھے اعلیٰ عہدے داروں اور متعدد فوجی کمانڈروں کو بلیک لسٹ کردیا ہے اور ان کے خلاف پابندیاں عاید کردی ہیں۔
امریکا کے محکمہ خزانہ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے بشار الاسد کی میڈیا مشیر لونا الشبل اور شام کی حکمراں بعث پارٹی کے ایک معروف رکن محمد عمار سعطی بن محمد نوزاد پر پابندیاں عاید کی ہیں۔
امریکا کے محکمہ خارجہ نے الگ سے شامی فوج کے متعدد یونٹوں کے کمانڈروں کے خلاف پابندیاں عاید کی ہیں۔ان میں قومی دفاعی فورسز کے کمانڈر فادی سقر بھی شامل ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان شامی عہدے داروں پر جنگ بندی میں حائل ہونے اور اس کی پاسداری نہ کرنے کی بنا پر پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’ امریکا اور اس کے اتحادی بشارالاسد اور ان کے معاونین کے خلاف تنازع کے پُرامن اور سیاسی حل تک دباؤ برقرار رکھنے کے لیے متحد ہیں۔بشارالاسد اور ان کے غیرملکی سرپرست یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ اب گھڑی کسی وقت بھی اقدام کے لیے ٹک ٹک کررہی ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ہے کہ ’’ جو کوئی بھی شامی تنازع کے ایک پُرامن سیاسی حل کی راہ میں حائل ہوگا اور وہ جہاں کہیں بھی ہوگا تو امریکا اس کے خلاف پابندیوں کے نفاذ کا سلسلہ جاری رکھے گا۔‘‘
محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ کی نئی پابندیوں کی زد میں آنے والی ان شامی شخصیات کے امریکا میں اگر کوئی اثاثے ہیں تو انھیں ضبط کر لیا جائے گا اور امریکی شہری ان کے ساتھ کوئی کاروبار نہیں کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹھ ماہ قبل سیزر شامی شہری تحفظ ایکٹ پر دست خط کیے تھے۔یہ صرف سیزر ایکٹ بھی کہلاتا ہے اور یہ 17 جون کو نافذالعمل ہوا تھا۔
اس کے تحت امریکا نے پہلے مرحلے میں 39 شامی افراد اور اداروں کو بلیک لسٹ قراردیا تھا اور ان پر پابندیاں عاید کی تھیں۔اس کا کہنا تھاکہ یہ شام کے خلاف اقتصادی اور سیاسی دباؤ برقرار رکھنے کی پائیدار مہم کا نقطہ آغاز ہے۔اس کا مقصد اسد رجیم کو آمدن کے حصول سے روکنا ہے۔
قبل ازیں امریکا نے جن بدنام زمانہ شامی شخصیات پر پابندیاں عاید کی تھیں،ان میں خود صدر بشارالاسد ، ان کی اہلیہ اسماء ، ان کے چھوٹے بھائی ماہرالاسد اور بہن بشریٰ شامل تھیں۔
امریکی وزیرخارجہ نے تب شام کی خاتون اوّل اسماء کا بہ طور خاص ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنے خاوند کی مدد گار رہی ہیں اور ان کا ’اخراس خاندان‘ شامی جنگ میں مالی منفعت حاصل کرنے والوں میں شامل ہے۔اب جو کوئی بھی اس خاندان اور اداروں سے کاروبار کرے گا تو وہ پابندیوں کے خطرے سے دوچار رہےگا۔
امریکا نے ماہرالاسد کے زیر قیادت شامی عرب فوج کے فورتھ ڈویژن اور اس کی قیادت پر بھی پابندیاں عاید کردی تھیں۔شام میں لڑنے والی ایرانی ملیشیا فاطمیون بریگیڈز اور اس کے مالی معاون شامی کاروباری شخصیت محمد ہامشو، ان کے بیٹے اور خاندان کے دوسرے افراد پر بھی امریکا نے پابندیاں عاید کردی تھیں۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ جب تک بشارالاسد اور ان کا نظام شامی عوام کے خلاف ’’بلاضرورت‘‘سفاکانہ جنگ روک نہیں دیتا اور شامی حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2254 کے تحت بحران کے سیاسی حل پر متفق نہیں ہوجاتی ،اس کے خلاف اقتصادی اور سیاسی دباؤ برقرار رکھا جائے گا۔