عراق میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں سماجی کارکنوں کے قتل کے تازہ واقعات میں کم سے کم پانچ سرکردہ شخصیات کو قتل کر دیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مقتولین میں بصرہ سے تعلق رکھنے والی خوراک کے شعبے کی ایک ڈاکٹر اور سرکردہ سماجی کارکن رھام یعقوب بھی شامل ہیں۔ رھام کو کل جمعرات کے روز نامعلوم بندوق برداروں نے اس کی گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کر کے اسے قتل کیا۔
سکیورٹی اور طبی ذرائع نے بتایا کہ بدھ کے روز ایک عراقی کارکن ہلاک اور تین زخمی ہو گئے تھے۔ جنوبی عراق کے شہر بصرہ میں نامعلوم مسلح افراد نے ان کی کار پر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں تینوں ہلاک ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ رھام یعقوب کو گذشتہ روز ایک اسالٹ رائفل کے ذریعے گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے رھام کی گاڑی کےقریب پہنچ کر اس پر فائرنگ کی۔
خیال رہے کہ رھام یعقوب سنہ 2018ءکو حکومتی کرپشن اور بدانتظامی کےخلاف اٹھنے والی عوامی تحریک میں پیش پیش رہی ہیں۔
ایرانی اخبار "مہر" نے 2018 کے مظاہروں میں شرکت پر ریحام یعقوب کے خلاف لوگوں کو اکسایا تھا۔
العربیہ اور الحدث ٹی وی چینلوں کےنامہ نگار نے بتایا کہ عراق میں ایک ہی روز میں 5 افراد کو قتل کر دیا گیا۔ ان میں سے رھام یعقوب بھی شامل ہیں۔
نامہ نگار نے مزید کہا کہ مقتولین نے گذشتہ سال امریکی قونصل خانے میں امریکی حکام سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بندوق برداروں کے حملے میں ایک پیرامیڈک بچ گیا جبکہ کارکن زیدون عماد پر بغداد میں ناکام قاتلانہ حملہ کیا گیا۔