عراقی وزیراعظم کے بصرہ شہر کے دورے کے بعد ان کی ہدایت پر وزیر داخلہ عثمان الغنامی نے سماجی کارکنوں ، صحافیوں اور دانشوروں کے قتل میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی اوران کی گرفتاری کے لیے خصوصی فورس تشکیل دی ہے۔
وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے ہفتے کی شام بصرہ کے دورے کے دوران آپریشنز کمانڈ ہیڈ کوارٹرز میں سیکیورٹی اور فوجی رہ نماؤں سے ملاقات کی۔ انہوں نے بصرہ گورنری میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں سماجی کارکنوں کے قتل کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کے لیے اقدامات کا اعلان کیا۔ انہوں نے سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد قاتلوں کو سامنے لائیں تاکہ مقتولین کے وروثا کو انصاف دلایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ماورائے قانون کام کرنے والے کچھ گروہ کچھ عرصے سے بصرہ کے لوگوں کو ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ان تمام عراقیوں کے لیے خطرہ ہیں۔ صرہ ہمارے لیے اہم ہے اور ہم اس کی سلامتی کے تحفظ میں کسی ناکامی کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بصرہ میں جنگل کا قانون نہیں چلنے دیا جائے گا۔ شہریوں کا تحفظ ہررقیمت پر یقینی بنایا جائے اور اس حوالے سے کسی کی مداخلت قبول نہ کی جائے۔
خیال رہے کہ عراق میں گذشتہ ہفتے بغداد، بصرہ اور ذی قار گورنریوں میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں کم سےکم پانچ سماجی کارکن ہلاک ہو گئے تھے۔ عراقی حکام کا کہنا کے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے پیچھے کوئی منظم گروہ کام کررہا ہے جو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اصلاح پسند کارکنوں کو قتل کرتا رہے۔