امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ 13 اگست کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والا معاہدہ خطے میں پائیدار امن کی طرف اہم قدم ثابت ہو گا۔ انہوں نے یہ بات بدھ کے روز ابو ظبی میں اماراتی قیادت سے ملاقات سے قبل کہی۔
ابو ظبی پہنچنے پر امریکی وزیر خارجہ کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ متحدہ عرب امارات-اسرائیل معاہدہ 25 سال سے زیادہ عرصے میں مشرق اوسط میں قیام امن کے لیے کی جانے والی مساعی میں سب سے اہم اقدام ہے۔
Excited to arrive in the United Arab Emirates and congratulate the Emirati people on the historic Abraham Accords– the most significant step toward peace in the Middle East in over 25 years. Hopeful we will build on this momentum towards regional peace. pic.twitter.com/WdICQ9V8kN
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) August 26, 2020
انھوں نے علاقائی امن تک پہنچنے کے لیے نئے معاہدے کی رفتار کو بڑھانے کی امید کا بھی اظہار کیا۔
مزید برآں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹاگوس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مائیک پومپیو نے اماراتی قیادت سے ملاقات میں علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے لیبیا میں مستقل جنگ بندی ، خلیجی خطے کا اتحاد ، اور خطے میں ایران کے "تخریبی" کردار کو محدود کرنے کے لیے مزید موثر کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
ترجمان نے کہا کہ پومپیو نے ابو ظبی میں اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید اور قومی سلامتی کے مشیر الشیخ طحنون بن زاید سے ملاقات کی۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے بحرین کے فرمانروا حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ سے منامہ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر بحرینی بادشاہ نے خطے میں قیام امن اور "ایرانی مداخلت" کے مقابلے کے لیے امریکا کی کوششوں کی تعریف کی۔
انھوں نے کہا کہ بحرین عرب امن اقدام پر مبنی ایک منصفانہ اور جامع حل کے مطابق فلسطین۔ اسرائیل تنازع کے خاتمے کی کوششیں جاری رکھے گا۔