عراق میں عرب قبائل کونسل کے سکریٹری جنرل ثائر البیاتی کا کہنا ہے کہ ملک میں غیر منضبط اسلحہ ملیشیاؤں کے پاس ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کو ان ملیشیاؤں کو تحلیل اور غیر مسلح کرنا چاہیے۔
الحدث نیوز چینل کے ساتھ گفتگو میں البیاتی نے باور کرایا کہ مسلح ملیشیائیں عراق میں انارکی پھیلانے اور سفارتی صدر دفاتر کو نشانہ بنانے کی ذمے دار ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان ملیشیاؤں کا اسلحہ ریاست کے لیے سب سے زیادہ خطر ناک ہے۔
وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی حکومت نے ایک مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد ہتھیاروں کو ریاست کے ہاتھوں تک محدود رکھنا اور بغداد اور بصرہ میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہ ہونے کے باوجود عراقی عوام نے اس مہم کا خیر مقدم کیا۔ عوام نے اسے غیر منضبط ہتھیاروں میں کمی لانے اور ریاست کی رٹ بحال کرنے کے سلسلے میں پہلا قدم قرار دیا۔
گذشتہ چند ہفتوں کے دوران الکاظمی کی حکومت نے جو اہم اقدامات کیے ان میں ملک کی سرحد اور اس کی گزر گاہوں پر کنٹرول اہم ترین رہا۔ یہ گزر گاہیں ماضی میں تہران نواز ملیشیاؤں کے لیے بھاری مالی رقوم پہنچانے اور دیگر چیزوں کی اسمگلنگ کا ذریعہ رہیں۔
-
عراق : مقتول کارکنان کے اہل خانہ قاتلوں کے احتساب کے منتظر
عراق میں کئی ماہ سے یہ عوامی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں مظاہروں کے آغاز کے بعد ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نوجوانوں کو موت کی نیند سلا ... مشرق وسطی -
عراق : داعش کے حملے میں بارڈر گارڈز کے اہل کاروں کی ہلاکت
عراق میں العربیہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مغربی صوبے الانبار میں داعش تنظیم نے گھات لگا کر ایک سرحدی چیک پوائنٹ کو نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں عراقی ... مشرق وسطی -
عراق : بغداد ائیرپورٹ کے نزدیک راکٹ حملہ
عراق کے دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک اتوار کو دو راکٹ گرے ہیں لیکن ان سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔بغداد میں ایک ہفتے میں حساس ... مشرق وسطی